Thursday, March 28, 2024

زینب کا قاتل سیریل کلر ہے، گرفتاری یقینی بنائی جائے، چیف جسٹس

زینب کا قاتل سیریل کلر ہے، گرفتاری یقینی بنائی جائے، چیف جسٹس
January 16, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ زینب کا قاتل سیریل کلر ہے اس کی گرفتاری یقینی بنائی جائے۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے زینب قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کی۔
ایڈیشنل آئی جی پنجاب ابوبکر خدا بخش عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ 2016 میں زینب قتل جیسے 4 واقعات ہوئے۔ 2017 میں ایسے 2 واقعات پیش آئے۔ ایک مشتبہ شخص کا ڈی این اے کرایا ہے جو میچ نہیں ہوا۔ ملزم کی گرفتاری کا وقت نہیں دے سکتے۔
اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قصور واقعہ پولیس کے لئے امتحان ہے۔ ملزم کی عدم گرفتاری حکومت اور پولیس کی ناکامی ہو گی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ زینب قتل کا معاملہ اکیلا نہیں۔ 8 دیگر واقعات بھی ہوئے۔ پوری قوم اداس ہے۔ اگر کوئی پیش رفت ہے تو عدالت کو بتائیں۔ کوئی بات چھپانے والی ہے تو ان چیمبر بتا دی جائے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ تحقیقات میں خامیوں کی بنا پر فائدہ ملزم کو مل جاتا ہے۔ پہلے تحقیقات ہونگی پھر پراسیکیوشن کا عمل ہو گا۔ تحقیقاتی ٹیم پر دباﺅ ڈالنا چاہتے ہیں نہ یہ چاہتے ہیں کہ بندہ پکڑا جائے اور مقابلے میں مارا جائے۔ یقین ہونا چاہئے کہ ملزم گرفتار ہو گا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ طیبہ کیس بھی سپریم کورٹ کے پاس ہے۔ وہ بار بار کہتے ہیں پارلیمنٹ سپریم ہے۔ پارلیمنٹ بھی اس سلسلے میں اقدامات کرے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ اعتزاز احسن صاحب اس علم کواٹھائیں ۔ رضا ربانی صاحب کو بھی درخواست کی ہے۔ اصلاحات کے معاملے پر اراکین ملنا چاہیں تو وہ تیار ہیں۔
چیف جسٹس نے قرار دیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے پاس ازخود نوٹس کا اختیار نہیں۔ کیس کی سماعت آئندہ اتوار کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہو گی۔
عدالت نے پولیس سے پیشرفت رپورٹ ، پنجاب فزانزک لیب کے سربراہ اور تحقیقاتی ٹیم کو طلب کرتے ہوئے سماعت21 جنوری تک ملتوی کر دی۔