Friday, April 26, 2024

زینب قتل کیس، 20سے زائد پولیس اہلکاروں کے ڈی این اے فہرست تیار

زینب قتل کیس، 20سے زائد پولیس اہلکاروں کے ڈی این اے فہرست تیار
January 20, 2018

لاہور ( 92 نیوز ) پنجاب حکومت کے بلندوبانگ دعوؤں کے باوجود ننھی زینب کا قاتل گیارھویں روز بھی گرفتار نہ ہو سکا ۔ زینب کے باپ کے مطالبے پر 20 سے زائد پولیس ملازمین کے بھی ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے فہرست تیار کر لی گئی ۔

ننھی زینب کے بہیمانہ قتل کے خلاف ملک بھر میں ’’زینب کو انصاف دو‘‘کے نام سے تحریک چلی ہوئی ہے ۔  پنجاب حکومت نے ملزم کی جلد گرفتاری کے بلندوبانگ دعوے بھی کئے جبکہ  وزیرقانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے تو چند گھنٹوں میں ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا لیکن گیارہ روز گزرنے کے باوجود ملزم گرفتار نہیں ہو سکا ۔

تفتیشی ٹیموں کی جانب سے چھے سو سے زائد افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کئے گئے لیکن سب بےسود رہے ۔ معصوم بیٹی کے ناحق خون پر غم سے نڈھال باپ نے پولیس اہلکاروں اور عوامی نمائندوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کا مطالبہ کیا تو پولیس افسران نے بیس سے زائد پولیس ملازمین کے بھی ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے فہرست تیار کر لی۔

سابق ضلع ناظم قصور مقصود صابر انصاری کا کہنا ہے کہ اگر آج رات تک زینب قتل کیس میں کوئی پیشرفت سامنے نہ آئی تو آئندہ کی حکمت عملی پر غور کریں گے۔

دوسری طرف ڈی پی او قصور زاہد مروت نے کہا کہ انہیں قصور میں تعینات کرنے کا مقصد ہی بچیوں کے قاتلوں کو پکڑنا ہے۔

انہوں نے شہریوں سے پولیس کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان تک پہنچنے کیلئے ہر حربہ استعمال کریں گے۔