Thursday, April 25, 2024

زین قتل کیس  : مصطفیٰ کانجو سمیت پانچ ملزمان عدم ثبوت کی بناء پر بری

زین قتل کیس  : مصطفیٰ کانجو سمیت پانچ ملزمان عدم ثبوت کی بناء پر بری
October 27, 2015
لاہور(92نیوز)لاہور کے نوجوان زین کے قتل کیس کافیصلہ سنا دیا گیامدعی سمیت چودہ گواہ باری باری بیانات سے منحرف فائرنگ سے زخمی ہونیوالے حسنین اور اس کے والد ظہور بھی اپنے بیانات پر قائم نہ رہےعدالت نے سابق وزیر مملکت صدیق کانجو کے بیٹے مصطفیٰ کانجو سمیت پانچ ملزمان کو عدم ثبوت کی بناءپربری کر دیا۔ تفصیلات کےمطابق انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے زین قتل کیس میں گرفتار ملزمان کی بریت کی درخواست منظور کر لی ،بریت کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ مرکزی ملزم مصطفےٰ کانجو سمیت پانچوں ملزموں کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملا ،مقدمے کے تمام چودہ گواہان اپنے بیان سے منحرف ہو چکے ہیں کسی نے بھی مصطفے کانجو یا ان کے چاروں باڈی گارڈز کو فائرنگ کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدم ثبوت اور ٹھوس شواہد نہ ہونے کی بناءپر قتل کے الزام سے بری کیا جائےجس پرعدالت نے تمام ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئےمصطفیٰ کانجو اور ان کے چار وں محافظوں آصف ، صادق، سیف اور اکرم کو بری کرنے کا حکم دیدیا۔ مصطفے کانجو سمیت پانچ ملزمان پر مقدمہ یکم اپریل کو درج ہوامقدمہ چھ ماہ تک زیر سماعت رہا مقدمہ کے مدعی اور مقتول زین کے ماموں سہیل افضل پہلے گواہ تھے جو اپنے بیان سے منحرف ہو ئے اپنے بیان میں انہوں نے مرکزی ملزم کو پہچاننے سے ہی انکار کردیا۔ مقتول زین کے ساتھ فائرنگ سے زخمی ہونیوالے حسنین اور اس کے والد ظہور بھی اپنے بیانات پر قائم نہ رہے اور مصطفے کانجو اور اس کے ساتھیوں کی شناخت کرنے سے معذوری ظاہر کر دی  دیگرگواہان بھی باری باری عدالت میں اپنے بیان سے منحرف ہوتے گئے جس پر عدالت نے تمام ملزموں کو رہا کردیا ہے۔ دوسری طرف قانونی ماہرین کاکہناہے کہ فیصلے کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جا سکتی ہے۔