Friday, May 17, 2024

زیرِ زمین پانی کے استعمال کا معاملہ ، بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے سربراہان کل طلب

زیرِ زمین پانی کے استعمال کا معاملہ ، بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے سربراہان کل طلب
September 15, 2018
لاہور (92 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثارنے تمام بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے سربراہان کو کل صبح گیارہ بجے طلب کر لیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں منرل واٹر کمپنیوں کے زیرِ زمین پانی کے استعمال کیس کی سماعت ہوئی۔ منرل واٹر کمپنیوں کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت  چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ دیکھنا ہو گا کہ منرل واٹر میں منرلز ہیں بھی یا نہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پانی بیچنے والی کمپنیاں حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پانی نکالنے کا ریٹ طے کریں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کمپنیاں حکومت کو 25 پیسے فی لیٹر ادا کر کے 50 روپے فی لیٹر پانی فروخت کر رہی ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ میں خود نلکے کا پانی ابال کر پیتا ہوں کیونکہ میری قوم یہ پانی پی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماسوائے قوم کی خدمت میرا کوئی مقصد نہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد مجھے کوئی عہدہ آفر کر کے شرمندہ نہ ہوں۔ ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے چیف جسٹس کا بیرسٹر اعتزاز احسن سے دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ یہ ملک نہ ہوتا تو شاید میں آج اعتزاز احسن کا منشی ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے اب ڈیم کو روکنے کی کوشش کی ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت سنگین غداری کی کارروائی کروں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ پانی اب سونے سے بھی زیادہ مہنگا ہے ، پانی کی ڈکیتی کسی صورت نہیں ہونے دیں گے۔ دوسری جانب  پنجاب بار کونسل میں ہر مقدمے کی  فیس کے ساتھ 50 روپے سے 200 روپے تک ڈیم فنڈ جمع کرنے کی قرار داد بھی پیش کی گئی ۔