Thursday, April 25, 2024

زیر زمین پانی کی قیمت پچاس پیسے فی لیٹرقبول نہیں ،سپریم کورٹ

زیر زمین پانی کی قیمت پچاس پیسے فی لیٹرقبول نہیں ،سپریم کورٹ
October 24, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) زیر زمین پانی کی قلت سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے صاف کہہ دیاکہ 50 پیسے فی لیٹر قیمت کسی صورت قابل قبول نہیں ، سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت کی رپورٹ مسترد کردی ۔ سپریم کورٹ نے  چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز، سیکرٹری آبپاشی اور بلدیات پنجاب سے وضاحت طلب  کرتے ہوئے  کہا جوحالات ہیں منرل واٹر بند کرنا پڑے گا ، دنیا ہمارا رونا رو رہی ہے،مگراپنوں کو فکرتک نہیں ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے پانی کی قیمت سے متعلق رپورٹ پیش کرنے پر عدالت نے  اظہار برہمی  کرتے ہوئے ر پورٹ کو بدنیتی قرار دےد یا۔  عدالت نے ریمارکس دیئے کہ  اس سے بہتر ہے پیسے لیے ہی نہ جائیں ، کمپنیاں اربوں روپے کاپانی لے رہے ہیں ، جوحالات ہیں منرل واٹر بند کرنا پڑے گا۔ عالمی واٹرسمپوزیم میں صوبوں کے ذمہ داران کی عدم شرکت پراظہارافسوس  کرتے ہوئے  ریمارکس دیئے کوئی حکومتی نمائندہ آبی کانفرنس میں نہیں آیا۔  عدالت نے تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز ،سیکرٹری آبپاشی  اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ پنجاب کو نوٹسز جاری کرکے  وضاحت طلب کرلی   ۔   یڈوکیٹ جنرل کو وزیراعلی پنجاب  سے بھی بات کرنے کی ہدایت دی ۔ سپریم کورٹ نے نجی کمپنی کا آڈٹ 15دن میں مکمل کرنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت منگل تک ملتوی کردی۔