رینجرز اختیارات کے معاملے پر سندھ حکومت کا وفاق کو صاف انکار
کراچی(92نیوز) سندھ حکومت نے وفاق کے خط کو صوبائی حکومت پر حملہ اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے رینجرز کو اختیارات دینے کے خلاف وفاقی حکومت کو سخت گیر مؤقف پر مبنی خط ارسال کردیا۔
تفصیلات کےمطابق وفاق کی جانب سےرینجرز کو اختیارات دیے گئے توپیپلز پارٹی کے ایوانوں میں ہلچل مچ گئی اور سائیں سرکار خم ٹھونک کر میدان میں آگئی محکمہ داخلہ سندھ کے سیکشن آفیسر نے وفاقی سیکریٹری داخلہ کوشدید تحفظات سے بھرپورسخت زبان پر مبنی خط ارسال کردیا ہے۔
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے 16دسمبر کو سندھ اسمبلی سے منظوری حاصل کرنے کے بعد 19 دسمبر کو وفاق کو خط لکھا اور اس مؤقف پرآج بھی قائم ہے۔
صوبائی حکومت وفاق کے خط کے مندرجات کو سختی سے مستردکرتی ہےسندھ میں ایک جمہوری اورآئینی حکومت ہےجس نے اپنا قانونی حق استعمال کیا تھا اور وفاقی حکومت سے بھی آئین کی پاسداری کی امید رکھتی ہےخط میں کہا گیا ہے کہ 11اگست 2015 تک وفاق صوبائی حکومت کے حق کو تسلیم کرتی رہی ہےمگر بدقسمتی سے اب وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے بجائے معمولی معاملات میں مداخلت کررہی ہے۔
آرٹیکل 147 کے تحت حکومت سندھ اگرضروری سمجھے تو بعض شرائط لگا سکتی ہےخط کے متن میں کہا ہے کہ الیون ڈبل ای ڈبل ای کے تحت حراست میں رکھنے کے اختیارات مشروط کیے گئے ہیں ہیں۔
حراست میں لینے سے قبل حکومت سندھ کی منظوری لینا ہوگی اے ٹی اے کے تحت رینجرز کو اختیارات دینا ہماری درخواست کی توہین ہے۔
خط میں حکومت سندھ نے رینجرز کو وفاق کی جانب سے اختیارات دینا صوبائی خودمختاری اور آئین پر حملہ اورسندھ اسمبلی کے اختیارات پر قبضے کے مترادف قرار دیا ہے۔
اور یہ کہ رینجرز کو آئین کے تحت دیئے گئے اختیارات کو کسی قانون یا ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے چیلنج نہیں جا سکتا۔
سندھ حکومت نے خط میں واضح طور پر کہہ دیا کہ صوبائی حکومت وفاقی کی ہدایت پر عمل نہیں کر سکتی۔