Saturday, May 4, 2024

رینجرز اختیارات کی گونج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی سنائی دینے لگی

رینجرز اختیارات کی گونج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بھی سنائی دینے لگی
December 14, 2015
اسلام آباد(92نیوز)رینجرز اختیارات کی گونج قومی اسمبلی میں بھی سنائی دی  قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ وفاق سندھ میں ایمرجنسی لگانا چاہتا ہے تو لگادے دھمکیاں نہ دے ۔ تفصیلات  کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ قومی اسمبلی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر احتساب کرنا ہے تو سب کا ہونا چاہیے، اسحاق ڈار نے کہا تھا ’’میں منی لانڈرنگ کرتا ہوں‘‘ کیا یہ سب باتیں بھول گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کے پاس آپشنز ہیں تو استعمال کرے اور گورنر راج لگانا ہے تو وہ بھی لگائیں مگر دھمکیاں نہ دی جائیں  ڈاکٹر عاصم حسین کی ویڈ یو ضرور لائیں مگر اس کے ساتھ رانا مشہود کی ویڈیو بھی سامنے لائی جائے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ حکومت الفاظ کے چناؤ میں احتیاط کرے اور جس کا جو کام ہے اسے وہی کرنا چایئے، فوج کاکام سرحدوں کی حفاظت کرنا ہے وزیراعظم ریاست کی ایک اکائی کواس طرح جھنجھوڑ نہیں سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ  ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چایئے کہ کیسے ہم نے جمہوریت کے لیے جیلیں اور جلاوطنی کاٹی اور کوڑے کھائے  اس وقت بھی کچھ لوگ گھروں میں بیٹھ کر اپنی سیاست کو زندہ رکھ رہے تھے۔ قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ ہم نے جب بھی ایک دوسرے کے گریبان میں ہاتھ ڈالا فائدہ کسی اور کا ہوا ہے جب کہ پیپلزپارٹی نے کبھی رینجرز کے اختیارات میں رکاوٹ نہیں ڈالی، ہم نے تو اپنےاختیارات بھی رینجرز کو دے دیئے تھے۔ انہوں نے  کہا کہ عدالت کاکام انصاف فراہم کرنا اور سیاستدانوں کا کام سیاست کرنا ہے،،شیخ رشید کا کہنا تھا کہ رینجرز کا مطلب فوج ہے اسکی تضحیک بند کیجائے پنجاب میں آپریشن نہ ہونے سے فوج اور رینجرز بدنام ہو رہے ہیں پنجاب میں بھی آپریشن شروع کا جائے  کورم پورا نہ ہونے پر قومی اسمبلی کا اجلاس کل تک ملتوی کر دیا گیا ۔ دوسری طرف چئیرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی صدرات  میں سینیٹ کے اجلاس میں   سینیٹر فرحت اللہ بابر کی کالعدم تنظیموں کی جانب سے نام بدل کام کرنے کو قانون کی گرفت میں لانے پر قرارداد ایوان نے  متفقہ طور پر منظور کر لی  ۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ایوان کو بتایا کہ سینیٹر نعمان وزیر کے ساتھ نوشہرہ کینٹ میں ہونے والی بد سلوکی پر انہوں نے آرمی چیف سے بات کی ہے اور چیف آف آرمی سٹاف نے اس واقعہ کی انکوائری کی یقین دہانی کرائی ہے۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ کراچی میں رینجرزکو  ہمارے مطالبے پر بلایا گیا ، رینجرز نے عسکری تنظیموں کے خلاف کامیاب کارروائی بھی کی ہے مگر وزیر اعلی سندھ کے تحفظات ہیں کو دور کیا جائے۔  سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو سب سے بڑے دہشت گرد اور کرپٹ کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔رینجرز اپنے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کریں ۔ چیئرمین سینیٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ کراچی میں رینجرز کے مسئلے کو میڈیا کی زینت نہ بنایا جائے اور وزیر اعلی سندھ کے  تحفظات کو دور کیا جائے۔اجلاس میں ایل این جی کی بحث کو سمیٹتے ہوئے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر ان پر کوئی ایک بھی الزام درست ثابت ہو جائے تو مستعفی ہونے اور نیب کی انکوائر ی کیلئے تیار ہیں۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ایوان کو بتایا کہ بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں کی کارکردگی میں بہتری ہو ئی ہے۔