Friday, April 26, 2024

رینجرز اختیارات میں عدم توسیع پر کراچی آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ

رینجرز اختیارات میں عدم توسیع پر کراچی آپریشن متاثر ہونے کا خدشہ
January 16, 2017

کراچی (92نیوز) کراچی میں رینجرز اختیارات کا معاملہ طول پکڑگیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس مردم شماری سے آگے نہ بڑھ سکا، بات ایک بار پھر سندھ اسمبلی میں جانے کا امکان روشن ہوگیا، اختیارات میں تاخیر جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں دہشت گردوں، بھتہ خوروں اور ٹارگٹ کلرز کےخلاف کارروائی کا اب رینجرز کو اختیار نہیں لیکن کیا کہنے ہیں سندھ حکومت کے جسے اس بات کی سنگینی کا ذرا بھی احساس نہیں۔ اتوار کی رات کو اختیارات ختم ہوئے تھے جبکہ وزیراعلیٰ نے پیر کی صبح کابینہ کا اجلاس بلایا، امید تھی رینجرز کو اختیارات مل جائیں گے لیکن کابینہ میں بات ہوئی صرف مردم شماری کی، باقی معاملات سرد خانے کی نذر ہوگئے۔

اے ٹی سی ایکٹ انیس سو ستانوے کی دفعہ چار کے تحت کراچی ڈویژن میں رینجرز کو دہشت گردی، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور اغوا برائے تاوان جیسے سنگین جرائم کے خلاف چھاپوں اور گرفتاری کے اختیارات دیے جاتے ہیں۔ رینجرز اختیارات میں آخری بار پچھلے برس اٹھارہ اکتوبر کو تین ماہ کی توسیع کی گئی تھی۔

نئے ڈی جی رینجرز سندھ کی تعیناتی کےبعد پہلی بار خصوصی اختیارات کا معاملہ سامنے آیا ہے جسے پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت اسمبلی کے ذریعے دلوانا چاہتی ہے۔ ذرائع کہتے ہیں اختیارات دینے میں تاخیر سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی شدید متاثر ہوسکتی ہے۔

رینجرز کے اختیارات آخری بار پچھلے برس اٹھارہ اکتوبر کو 3ماہ کے لیے بڑھائے گئے تھے۔ رینجرز کو پہلی بار یہ خصوصی اختیارات پانچ ستمبر دو ہزار تیرہ کو کراچی آپریشن شروع ہونے کے بعد دیے گئے تھے۔