Tuesday, April 23, 2024

ریلوے ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر عابد علی کیخلاف نیب کی اپیل خارج

ریلوے ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر عابد علی کیخلاف نیب کی اپیل خارج
October 21, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان ریلوے میں اسٹاف کی یونیفارم خریدنے کے دوران خورد برد سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔ سپریم کورٹ نے ریلوے ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر عابد علی کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی ، ریلوے ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر عابد علی کیخلاف نیب کی اپیل خارج  کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ  نیب بڑے افسروں کو ملزم نہیں بناتا، بڑے افسروں کی رضامندی کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم نے یونیفارم کی مد میں 127.471 ملین کا خورد برد کیا ، ٹرائل کورٹ نے ملزم عابد علی کو دس سال کی سزا دی تھی مگر  ہائیکورٹ نے بری کر دیا تھا۔ دوران سماعت چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دئیے کہ نیب بڑے آفسروں کو ملزم نہیں بناتا ،بڑے آفسروں کی رضامندی کے بغیر کچھ بھی نہیں ہو سکتا ، ڈویژنل سپرٹنڈنٹ کو کیوں نیب نے ملوث نہیں کیا؟ ، اس کیس میں بدنیتی تو نیب کی بھی نظر آرہی ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر بہتری کیلئے کام کرتے ہوئے خود پھنس گیا ،  ملزم کے حوالے سے نیب کے پاس کوئی واضح ثبوت موجود نہیں ، 2002 میں ریفرنس بنا تھا انیس سال گزر چکے ہیں، ہائیکورٹ نے عابد علی کو میرٹ پر بری کیا تھا۔ عدالت نے ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر عابد علی کے خلاف نیب کی اپیل خارج کردی اور ہائی کورٹ کا بریت کا فیصلہ برقرار رکھا۔