Monday, May 6, 2024

ریلوے سرکاری اراضی فروخت نہیں کر سکتا ، لیز بھی پانچ سال تک ہو گی ، سپریم کورٹ

ریلوے سرکاری اراضی فروخت نہیں کر سکتا ، لیز بھی پانچ سال تک ہو گی ، سپریم کورٹ
January 4, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے ریلوے اراضی کیس میں حکم سناتے ہوئے کہا کہ وفاق میں ہو یا صوبوں میں ، ریلوے اپنی اراضی فروخت نہیں کرسکتا۔ زمین لیز پر دینے کا ٹائم فریم 5 سال ہو گا۔ سپریم کورٹ نے ریلوے کو وفاق اور صوبوں میں موجود اپنی اراضی فروخت کرنے سے روکتے ہوئے ریلوے اراضی کیس نمٹا دیا۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے قرار دیا کہ جو زمین ریلوے کے استعمال میں اسے فروخت نہیں کیا جا سکتا۔ ایسی اراضی جو ریلوے آپریشن کے لیے درکار نہیں۔ اسے صرف 5 سال کےلیے لیز پر دیا جاسکتا ہے۔ ریلوے کو کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی بنانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ محکمے کو اپنی اراضی پر قبضہ روکنا ہو گا۔ رائل پام کلب سے متعلق عدالت کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر عبوری حکم جاری رہے گا۔ رائل پام کا قبضہ فرگوسن نے لے لیا۔ یہ مسئلہ الگ سنیں گے۔ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر ریلوے شیخ رشید نے ریلوے ایپ لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا غریبوں کے گھر نہیں گریں گے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی تعریف بھی کی۔ یہ بھی کہا کہ اگر قانون امیر اور غریب کے لئے الگ الگ ہوا تو بے بس لوگ باہر ضرور نکلیں گے۔