Sunday, April 28, 2024

ریلوے خسارہ کیس، خواجہ سعدرفیق کو لوہے کے چنوں سمیت روسٹرم پر بلا لیا گیا

ریلوے خسارہ کیس، خواجہ سعدرفیق کو لوہے کے چنوں سمیت روسٹرم پر بلا لیا گیا
April 14, 2018
لاہور ( 92 نیوز )سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ریلوے کے 60 ارب  کے خسارے پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے خواجہ سعد رفیق کو روسٹرم پر بلواتے ہوئے کہا لوہے کے چنے بھی ساتھ لے کر آئیں ۔ خواجہ سعد رفیق نے وضاحت دیتے ہوئے کہا لوہے کے چنوں کی مثال آپ کے لیے نہیں بلکہ سیاسی مخالفین کے لیے تھی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ وہ وقت چلا گیا جب عدالتوں کی بے احترامی کی جاتی تھی، ہم ابھی آپ کی ساری تقریروں کا ریکارڈ منگواتے ہیں اور خسارے کا بھی، بتائیں ابھی تک ریلوے میں کتنا خسارہ ہوا ہے، جب تک عدالت نہیں کہے گی آپ چپ رہیں گے، جب تک ہم کہیں گے آپ یہیں کھڑے رہیں گے۔ چیف جسٹس نے خواجہ سعد رفیق کو عدالت میں جارحانہ انداز اپنانے سے روک دیا  ،سعد رفیق نے موقف اختیار کیا کہ سیاسی تقریر کرنے نہیں بلکہ کارگردگی دکھانے آیا ہوں ۔ چیف جسٹس پاکستان نے سعد رفیق سے استفسار کیا کہ آپ کے دور میں کئی حادثے ہوئے، فوجی ٹرین حادثے میں کتنے افراد شہید ہوئے ۔ خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ 17 فوجی شہید ہوئے جو ڈرائیور کی تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے بھی ساری ذمہ داری ڈرائیور پر ڈال دی ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے خواجہ سعد رفیق سے استفسار کیا کہ چند دن پہلے آپ جہاں گئے تھے جانتے ہیں وہاں آپ کی باڈی لینگوئج کیا تھی ؟۔ جواب میں سعد رفیق کاکہنا تھا کہ میری عزیز داری ہے صرف چائے پینے گیا تھا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا بہتر جانتا ہوں کہ آپ کون سی چائے پینے گئے تھے ۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا ہم عدلیہ کے لیے جیل بھی جا چکے ہیں، چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے ہو سکتا ہے دوبارہ جیل جانا پڑ جائے ، چیف جسٹس آف پاکستان نے ریلوے کا مکمل آڈٹ  کروانے کا  حکم جاری کر تے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ سماعت کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سعد رفیق نے کہا ریلوے کے لیے پورے دل و جان سے کام کیا لیکن آج بہت بددل اور دل گرفتہ ہوں، زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، پھر کسی بات پر پکڑا جاؤں گا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جب ریلوے کا محکمہ ملا  تو ادارہ 18 ارب کماتا تھا تو 50 ارب کا خسارہ تھا، ریلوے کا ادارہ اب مستحکم ہورہا ہے لیکن اسے ٹھیک ہونے میں 10 سے 12 سال لگیں گے۔