Tuesday, May 7, 2024

ریلوے خسارہ از خود نوٹس کیس، عدالت کا آڈٹ کراونے کا حکم

ریلوے خسارہ از خود نوٹس کیس، عدالت کا آڈٹ کراونے کا حکم
April 28, 2018
لاہور ( 92 نیوز ) سپریم کورٹ نے ریلوے کے خسارے کا آڈٹ کرواکر 6 ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،وزیراعلیٰ پنجاب کے سابق پرنسپل سیکرٹری توقیرشاہ کی تقرری میں توسیع کانوٹیفکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا۔ وزیرریلوے خواجہ سعدرفیق عدالت میں پیش ہوئے اورمؤقف اختیارکیا کہ عدالت 10 سال کا آڈٹ کروائے تاکہ پچھلی اور موجودہ حکومت کی کارکردگی کا فرق واضح ہو  ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آڈٹ ہمیشہ برسر اقتدار لوگوں کا ہوتا ہے ، وزیرریلوے نے کہاآپ ہمارے قابل احترام چیف جسٹس ہیں ، توچیف جسٹس نے کہا کہ اپنے جملےسے قابل احترام کا لفظ نکال دیں  ، عدالت میں قابل احترام کہنے سے آپ کی بات میں تضاد محسوس ہوتا ہےقابل احترام عدالت  سےباہر بھی سمجھا جائے ۔ سعدرفیق  کامؤقف تھا آپ کے اقدامات کی وجہ سے صرف عوام کو  ہی نہیں حکومت کو بھی ریلیف ملا،ہم نے ریلوے کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے بڑی محنت کی   ، ہم سب مایوسی کا شکار ہیں اس لیےدوجملے تعریف کے بول دیں ۔ چیف جسٹس نے کہا آڈٹ رپورٹ ٹھیک آنے کے بعد تعریف بھی کریں گے  ۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری  میں دورکنی بنچ نے وزیر اعلیٰ کے سابق پرنسپل سیکرٹری کی بیرون ملک تقرری کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت کی ،  عدالت نے ڈاکٹر توقیر شاہ کو بیرون ملک جانے سے روک دیا،حکومت کو توقیر شاہ کی تقرری میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا ۔ توقیر شاہ نے مؤقف اختیارکیا مجھے کوئی عدالتی نوٹس موصول  نہیں ہوا میڈیا کی رپورٹ دیکھ کر عدالت میں پیش ہوا ہوں ، عدالت نے توقیر شاہ کی کارکردگی رپورٹ دیکھنے سے انکارکردیا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمیں آپکی کارکردگی سے کوئی دلچسپی نہیں ،  دیکھنا ہے کہ آپکی ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن میں کیسے تقرری ہوئی؟ ،تقرری میں توسیع کاجائزہ بھی لیاجائے گا ۔ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے بتایاوزیر اعظم نے توقیر شاہ کی تقرری میں توسیع کی منظوری دی  ، عدالت نے توقیرشاہ کی بیرون ملک جانے سے متعلق پابندی پرنظرثانی کی استدعامستردکردی ۔ چیف جسٹس نے استفسارکیاآپ کی تقرری کیسے ہو گئی جبکہ آپ کا سانحہ  ماڈل ٹاؤن میں نام تھا، توقیرشاہ نے کہامیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر میں نامزد نہیں  ۔ چیف جسٹس نے کہا فیصلہ عدالت کرے گی، آپ عدالت کی اجازت کے بغیر بیرون ملک نہیں جا سکتے۔