Monday, September 16, 2024

ری پبلکن سینیٹر جان مکین کی ٹرمپ پر تنقید نے ہیلری کی مقبولیت بڑھا دی

ری پبلکن سینیٹر جان مکین کی ٹرمپ پر تنقید نے ہیلری کی مقبولیت بڑھا دی
August 2, 2016
نیویارک (ویب ڈیسک) ڈونلڈ ٹرمپ کو عراق جنگ میں جان کا نذرانہ پیش کرنے والے مسلمان امریکی فوجی کی والدہ کا مذاق اڑانا مہنگا پڑ گیا۔ ری پبلکن پارٹی کے ہی سینیٹر جان مکین اپنے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر خوب برسے اور کہا ٹرمپ کا بیان ری پبلکن پارٹی کی نمائندگی نہیں کرتا۔ ٹرمپ نے خضر خان کی شہرت کو نقصان پہنچایا ہے۔ اگرچہ ٹرمپ ری پبلکن پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار ہیں لیکن ان کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ کسی کے بھی خلاف ہرزہ سرائی کرتے رہیں۔ مکین کا کہنا تھا کہ وہ اس بات پر زور نہیں دینا چاہتے کہ انہیں ٹرمپ کے بیان سے کس قدر اختلاف ہے لیکن امریکی عوام سمجھ سکتے ہیں ٹرمپ کا بیان ری پبلکن پارٹی، اس کے عہدیداروں اور امیدواروں کی نمائندگی نہیں کرتا۔ مکین نے خضر خان کے بیٹے ہمایوں خان کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمایوں خان کی قربانی نے امریکی قوم کو مزید بہتر بنا دیا۔ ان کی قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ادھر سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے اپنے شرمناک بیان پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ گولڈ اسٹار فیملیز ہی امریکا کی اصل طاقت ہیں اور وہ قوم کے احترام کے حق دار ہیں۔ دوسری جانب تازہ ترین نیشنل پول میں ہیلری کو ٹرمپ پر نو پوائنٹس کی سبقت حاصل ہے۔ سی این این اور او آر سی کے تازہ ترین نیشنل پول میں ہیلری کلنٹن کو برنی سینڈرز کے حامیوں کی بڑی تعداد نے ووٹ دیے ہیں۔ حالیہ پول میں باون فیصد رائے دہندگان نے ہیلری کلنٹن جبکہ تینتالیس فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کی ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے نیشنل کنونشن کے بعد سیاہ فام امریکیوں، خواتین اور غیرجانبدار شہریوں میں ہیلری کلنٹن کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ تازہ ترین پول میں پچاس فیصد غیر جانبدار شہریوں کی حمایت ہیلری کے حصے میں آئی ہے جو گزشتہ ہفتے سے سات فیصد زیادہ ہے۔ برنی سینڈرز کے اکانوے فیصد حامیوں نے کہا ہے کہ وہ ہیلری کلنٹن کو صدارتی انتخاب میں ووٹ دیں گے جبکہ صرف چھ فیصد نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دینے کا کہا ہے۔