Sunday, September 8, 2024

روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں شدید مشکلات کا سامنا

روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں شدید مشکلات کا سامنا
September 13, 2017

ڈھاکہ (92 نیوز) میانمارسےجان بچاکربھاگنے والےروہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ادھرعالمی برادری کی تنقید سےڈرکرامن کی نام نہاد علمبردارسوچی نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت منسوخ کردی۔ جبکہ مظلوموں کی مدد کیلئے انڈونیشین حکومت میدان میں آگئی۔

پیچھے بے حس ظالم فوج کے مظالم توسامنے بھوک اور افلاس کا شکنجہ، روہنگیا مسلمانوں کی زندگیاں غم کی دردناک داستان بن گئیں۔

بارشوں میں پانی روکنے کی خوبی سےمحروم چھوٹے چھوٹے خیموں میں کئی لوگوں کی رہائش، محدود خوراک، ادویات اور ناکافی لباس روہنگیا برادری کی افسوسناک حالت کو بیان کررہے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق تشدد کی تازہ لہر کے بعد سے تین لاکھ ستر ہزار افراد سے زائد روہنگیا بنگلہ دیش پہنچے ہیں جنہیں خوراک اور دیگر بنیادی ضروریات کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

ادھرخانہ جنگی کا شکار ان افراد کے غم بانٹنے کے لئےانڈونیشین حکومت نے عملی اقدام کیا اور امدادی سامان کے چار جہاز بنگلہ دیش روانہ کردیئے۔

انڈونیشن صدر جوکونے اپنی نگرانی میں سامان بھجوایا۔ ان کا کہنا تھا سامان میں چاول، کپڑے،کمبل،پانی کےٹینک اورخیمے شامل ہیں۔

روہنگیا مسلمانوں کے حق میں عالمی برادری نے آواز اٹھائی تو خود کو امن کی علمبردار سمجھنے والی آنگ سان سوچی نے بحران پر قابوپانے کے اقدامات کرنے کے بجائےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر ڈالا۔ حکومتی ترجمان نےوجہ بتائے بغیر بس اتنا کہا کہ آنگ سان سوچی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت نہیں کریں گی۔