Saturday, April 27, 2024

روٹی کپڑا مکان کی بات ہوتی رہی لیکن اس پر کبھی کام نہیں ہوا، وزیراعظم

روٹی کپڑا مکان کی بات ہوتی رہی لیکن اس پر کبھی کام نہیں ہوا، وزیراعظم
August 2, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں کہ، روٹی کپڑا مکان کی بات ہوتی رہی لیکن اس پر کبھی کام نہیں ہوا، ہم ہر خاندان کو گھر بنانے کیلئے قرضہ دیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے تین روزہ آئی سی ای ای نمائش کی اختتامی تقریب سے خطاب میں کہا، جب تک بینکوں کو قرضوں کی گارنٹی نہیں ملے گی وہ قرضے نہیں دیں گے، ہمارے ملک میں گھروں کے لیے قرضے دینے کا کانسیپٹ ہی نہیں ہے، ہمیں اس قانون کو منظور کرانے میں دو سال لگے۔ اب جن کے پاس پیسے نہیں ہیں وہ بینک سے قرضے لے کر گھر بناسکیں گے۔

اُنہوں نے کہا، نیا پاکستان ہاؤسنگ میں گھر کے لیے شرح سود 5 فیصد سے اوپر نہیں جانے دیں گے۔ کامیاب پاکستان پروگرام میں گھروں کے لیے بلاسود قرضے دیں گے۔ ایک انقلاب آجائے گا، غریب کو گھر ملے گا اور ہاؤسنگ سے جڑی تمام انڈسٹریاں بھی تیزی سے چلیں گی۔ کاروبار بھی تیزی سے چلیں گے اور دولت بھی اکٹھی ہوگی۔

اُن کا کہنا تھا کہ، انصاف قائم کرکے ہی بڑی سطح پر تبدیلی آئے گی، شہروں میں کچی آبادیاں پھیلتی جارہی ہیں، کراچی تقریبا چالیس فیصد کچی آبادی بن چکا، ملک کی چالیس فیصد آبادی کو غربت سے نکالنا ویژن ہے۔ ہماری 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کررہی ہے۔

عمران خان نے کہا، انصاف قائم کرکے ہی بڑی سطح پر تبدیلی آئے گی۔ ہم غریب طبقے کو اُوپر اُٹھانے کے لیے کامیاب پاکستان پروگرام لے کر آرہے ہیں۔ ہم اِس پروگرام کو 9 اگست کو بڑی دھوم دھام سے لانچ کریں گے۔ ہر خاندان کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ٹریننگ دی جائے گی۔ ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ ملے گا۔ ہر خاندان کو چھوٹے کاروبار کے لیے سود کے بغیر قرضے دیئے جائیں گے۔

اُنہوں نے کہا، ہم ایف بی آر میں بھی ریفارمز لانے کی کوشش کررہے ہیں، آٹومیشن لے کر آرہے ہیں، کنسٹرکشن انڈسٹری کو سہولیات دے رہے ہیں۔ معیشت اُوپر اُٹھتی ہی کنسٹرکشن کے شعبے سے ہے۔ کنسٹرکشن انڈسٹری کی رکاوٹیں آہستہ آہستہ ختم کیں۔

وزیراعظم نے کہا، پاکستان بہت بڑی مارکیٹ ہے، تمام ملٹی نیشنل کمپنیوں کو یہاں آنا چاہئے، بدقسمتی سے سسٹم رکاوٹ بن جاتا ہے، جب تک پاکستان میں ڈالر زیادہ نہیں آئیں گے ملک آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ اس کے لیے ضروری ہے ہم اپنی ایکسپورٹ کو بڑھائیں۔ ہم چھوٹی چھوٹی چیزوں کو بھی امپورٹ کرتے ہیں۔  جو ملک ایٹم بم بناسکتا ہے وہ چھوٹی چھوٹی چیزیں کیوں نہیں بناسکتا۔

اُن کا کہنا تھا کہ، چین معاشی طاقت اسی وجہ سے بنا کیونکہ انہوں نے اپنی ایکسپورٹ بڑھائیں، تیس چالیس سال میں چین دیکھتے ہی دیکھتے کہاں سے کہاں پہنچ گیا، جب تک ایکسپورٹ نہیں بڑھیں گی ملک دولت مند نہیں ہوسکتا۔  ایکسپورٹ بڑھانا میرا دوسرا ٹارگٹ ہے۔ میرا تیسرا ٹارگٹ یہ ہے کہ ہم نے اپنے ملک کو گلوبل وارمنگ سے بچانا ہے۔

عمران خان بولے کہ، ہمیں اپنے ملک کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بچانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجرکاری کرنا ہوگی، ٹین بلین ٹری منصوبہ بھی اسی کا ایک حصہ ہے۔ لاہور کو پارکوں کا شہر کہا جاتا تھا، اب پلوشن خطرے کے لیول سے بھی اوپر چلی گئی ہے۔ ہر شہر کا ماسٹر پلان بنانے کی ہدایات دے رکھی ہیں، اس کے بعد شہروں سے درختوں کو نہیں کاٹا جاسکے گا۔

اُنہوں نے کہا، دو نئے شہر بنانے جارہے ہیں، راوی سٹی بنانے کا مقصد یہی ہے کہ لاہور کا پانی نیچے جاتا جارہا ہے، راوی سٹی کے ساتھ 70 ہزار درخت لگا رہے ہیں۔ مقصد صرف لاہور کو بچانا ہے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ، قبضہ گروپوں سے زمین واگزار کراکر انہیں گرین ایریاز میں تبدیل کررہے ہیں، راولپنڈی چیمبر آف کامرس نے کنونشن سنٹر کا اچھا آئیڈیا دیا ہے، آپ کو اس حوالے سے جلد خوشخبری سناؤں گا۔