روسی صدر نے میرے پیغام کی تصدیق کر دی، وزیراعظم عمران خان
اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے روسی صدر پیوٹن نے میرے پیغام کی تصدیق کر دی۔
وزیراعظم عمران خان نے پیوٹن کے بیان کا خیرمقدم کیا۔ ٹویٹ کیا نبی پاکﷺکی شان اقدس میں گستاخی "آزادی اظہار" نہیں، اس پیغام کو غیر مسلم دنیا کے رہنماؤں تک پہنچانا چاہئے۔
I welcome President Putin's statement which reaffirms my message that insulting our Holy Prophet PBUH is not " freedom of expression". We Muslims, esp Muslim leaders, must spread this message to leaders of the non-Muslim world to counter Islamophobia. https://t.co/JUKKvRYBSx
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 24, 2021
سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس کے حوالے سے روسی صدر کے بیان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ فضل الرحمٰن نے ٹویٹ میں لکھا عالم اسلام روسی صدر کے اس موقف کی تائید کرتا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت و تقدس آفاقی ہے۔ روسی صدرکو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن کا یہ بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی اظہارِ رائےکی آزادی یا فن کا اظہار نہیں ھے عالم اسلام کے اس موقف کی تائید ھے کہ حضور صلی اللہ علیہ کی حرمت و تقدس آفاقی ھے جس پر ھم انکو خراج تحسین پیش کرتے ھیں
— Maulana Fazl-ur-Rehman (@MoulanaOfficial) December 24, 2021
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات فواد چودھری نے مولانا فضل الرحمان کے ٹویٹ کے جواب میں کہا کھلے دل کے ساتھ مسلم اُمّہ کے اس لیڈر کا بھی شکریہ ادا کریں۔ عمران خان نے نبی کریم ﷺکی شان اقدس کی حرمت کا مدعا پوری دنیا کے سامنے رکھا۔ فواد چوہدری نے کہا آج ولادیمیر پوٹن جیسے عالمی رہنما عمران خان کی ان کاوشوں کے نتیجے میں اس مسئلے پر دو ٹوک رائے دے رہے ہیں۔
کھلے دل کے ساتھ مسلم اُمّہ کے اس لیڈر کا بھی شکریہ ادا کریں جس نے نبی کریم ٌ کی شان اقدس کی حرمت کا مدعا پوری دنیا کے سامنے رکھا اور آج ولادیمیر پوٹن جیسے عالمی رہنما عمران خان کی ان کاوشوں کے نتیجے میں اس مسئلے پر دو ٹوک رائے دے رہے ہیں @ImranKhanPTI https://t.co/aK1Ez8wgIM
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 24, 2021
قبل ازیں روسی صدر پیوٹن کا نیوز کانفرنس کے دوران کہنا تھا
پیغمبر اسلامﷺ کی شان اقدس میں گستاخی، آزادی اظہار رائے نہیں۔ ایسی حرکت مسلمانوں کی بھی توہین ہے۔ اس طرح کے اقدامات نفرت اور انتہا پسندی کو ہوا دے سکتے ہیں۔ روسی صدر نے فرانسیسی جریدے چارلی ہبڈو کو توہین آمیز خاکے شائع کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔