Saturday, April 20, 2024

حلب پر روسی‘ شامی طیاروں کی شدید بمباری‘ 200 سے زائد شہری جاں بحق

حلب پر روسی‘ شامی طیاروں کی شدید بمباری‘ 200 سے زائد شہری جاں بحق
September 26, 2016
حلب (ویب ڈیسک) روس اور شام کے لڑاکاطیاروں نے حلب کے شمالی علاقے میں شدید بمباری کی ہے۔ گائیڈڈ میزائلوں کے حملوں سے درجنوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئیں۔ دوروز کے دوران فضائی حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد دوسو سے زیادہ ہو گئی ہے۔ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا۔ فرانس اور امریکہ کے نمائندے نے واک آوٹ کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق شامی فوج نے روس کی فضائی مدد سے حلب پر شدید بمباری کی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ شام میں جاری خانہ جنگی کے دوران یہ اب تک کی تباہ کن بمباری ہے۔ میزائل حملوں میں متعدد عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں میں دس بچے بھی شامل ہیں۔ شامی فوج باغیوں کو نشانہ بنانے کے لیے گائیڈڈ میزائل استعمال کر رہی ہے جس سے کئی عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ باغی گروپ کا کہنا ہے کہ شامی فوج فاسفورس بم بھی استعمال کر رہی ہے۔ باغیوں نے حندرات کیمپ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا شام کی صورتحال پر ہونے والا اجلاس ایک دوسرے پر الزامات کے بعد بے نتیجہ ختم ہو گیا۔ امریکی نمائندہ سمانتھا پاور نے کہا کہ روس اور شام امن نہیں جنگ چاہتے ہیں جبکہ روسی نمائندے کا کہنا تھا کہ شام میں جنگ کا خاتمہ ناممکن سی بات ہے۔ شامی نمائندے بشار جعفری کے خطاب کے دوران امریکی اور فرانسیسی نمائندے نے اجلاس سے واک آوٹ کیا۔