Sunday, April 28, 2024

روس نے مریخ پر بھیجنے کیلئے بندروں کی تربیت شروع کر دی

روس نے مریخ پر بھیجنے کیلئے بندروں کی تربیت شروع کر دی
November 2, 2015
ماسکو(ویب ڈیسک) مریخ پر پانی کی موجودگی کے ٹھوس شواہد ملنے کے بعد وہاں زندگی سے متعلق دیگر معلومات حاصل کرنے کے لیے سائنس دانوں کے تجسس میں اضافہ ہوگیا ہے۔ روس نے مریخ کی جانب سفر کے لیے بندروں کو تربیت دینا شروع کردی ہے۔ اگر یہ بندر وہاں زندہ رہ پائے تو انسانوں کو بھی اس سیارے پر بھیجا جائے گا۔ روس میں میکاکا مولٹا نسل کے چار بندروں کو مریخ پر بھیجنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس سلسلے میں ان بندروں کو مریخ کے ماحول میں ایڈجسٹ کرنے کی غرض سے روزانہ تین گھنٹے تربیت دی جارہی ہے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خلائی مشن کے لیے خاص نسل کے بندروں کا انتخاب کیا گیا ہے جن میں کسی چیز کی فوری نشاندہی اور جلد سیکھنے کی صلاحیتیں پائی جاتی ہیں۔ خلا میں بھیجنے کے لیے اس نسل میں سب سے زیادہ ہوشیار اور ذہین بندروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ماہرین ان جانوروں کو زیادہ سے زیادہ ذہین بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ مریخ کے رازوں سے پردہ اٹھایا جاسکے۔ منتخب کیے گئے چاروں بندروں سب سے ذیادہ ذہین بندر کا نام کلیوپا ہے جو سائنس دانوں کی توقع سے بھی زیادہ تیزی سے کام کر رہا ہے۔ یہ بندر روزانہ کئی گھنٹے تک جوائے سٹک کنٹرول کرنے کے طریقے سیکھتا ہے۔ تربیت کے آئندہ مرحلے میں ان بندروں کو ریاضی کے آسان سوال حل کرنے کی مشق کرائی جا ئے گی اور تربیت کے اختتام پر بندر اپنا روزانہ کا کام اور ٹاسک خود انجام دیں گے۔ سائنس دانوں کے مطابق ان بندروں کو ایسے ٹاسک سکھائے جا رہے ہیں جنہیں وہ یاد بھی رکھ سکیں گے جبکہ مستقبل میں یہ خلائی بندر دوسرے بندروں کو بھی ایسی ہی ٹریننگ دیں گے۔ ان بندروں کی اوسط عمر 25 سال ہے اور پہلے مرحلے میں انہیں چھ ماہ کے لیے مریخ پر بھیجا جائے گا۔