Monday, September 16, 2024

روس اور برطانیہ کی ایک دوسرے پر الزام تراشیاں جاری

روس اور برطانیہ کی ایک دوسرے پر الزام تراشیاں جاری
March 22, 2018

ماسکو ( 92 نیوز) سابق روسی جاسوس سیرگئی سکریپل اور انکی بیٹی پر جان لیوا حملے کے معاملہ پر روس اور برطانیہ کے درمیان الزام تراشیوں کا سلسلہ جاری ہے، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دوہرے ایجنٹ پر حملے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، دوسری جانب کیمیائی ہتھیاروں کے ماہرین بھی جائےوقوعہ پر تحقیقات کیلئے پہنچ گئے ۔

سیلسبری میں دوہرے روسی ایجنٹ اور انکی بیٹی پر عصبی دوا سے حملہ کے بعد دونوں تاحال تشویشناک حالت میں ہیں،  جبکہ روس اور برطانیہ کے درمیان کشیدگی کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے پر الزام تراشیوں کا بھی سلسلہ نہ رک سکا۔

برطانوی وزیرخارجہ بورس جانسن نے ایک بار پھر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جیسےہٹلر نے 1936 میں اولمپک مقابلوں کے انعقاد سے اپنی ساکھ بہتر بنانے کی کوشش تھی، اسی طرح پیوٹن بھی  فٹ بال ورلڈ کپ سےاپنی ساکھ کو بہتر بنانےکی کوشش کریں گے۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ نے برطانوی وزیرخارجہ کو نفرت اور غصے سے بھرا ہوا شخص قراردیا ، ان کا کہنا تھا کہ سابق روسی جاسوس اور انکی بیٹی پر حملے کے پیچھے برطانیہ کا ہی ہاتھ ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب فرانسیسی صدرایمانوئل میکرون نے نیوز کانفرس کے دوران برطانیہ کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس  عصبی دوا کے اس حملےکو الجھا ہوا نہیں چھوڑا جا سکتا۔