Sunday, September 8, 2024

روبوٹ دس برسوں میں 70 لاکھ انسانوں سے روزگار چھین لیں گے : اقتصادی ماہرین

روبوٹ دس برسوں میں 70 لاکھ انسانوں سے روزگار چھین لیں گے : اقتصادی ماہرین
January 19, 2016
زیورخ (ویب ڈیسک) ایک بین الاقوامی سروے میں چالیس فیصد نوجوانوں کا خیال ہے کہ ایک دہائی بعد ان کیلئے ملازمتوں کا حصول مشکل ہو جائے گا کیونکہ تجارتی اور صنعتی شعبوں میں زیادہ تر کام مشینیں انجام دے رہی ہوں گی۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق نوجوانوں کا یہ خوف ایسا نہیں ہے جسے نظرانداز کر دیا جائے کیونکہ حالیہ منظرعام پر آنے والے ایک تجزیے کے مطابق دنیا کے پندرہ بڑے ممالک میں اگلے پانچ سال کے دوران پچاس لاکھ کے قریب ملازمتیں ختم ہو جائیں گی۔ اس حوالے سے عالمی اقتصادی فورم کا لگایا جانے والا تخمینہ بے حد خوفناک ہے جس کے مطابق ختم ہونےو الی ملازمتوں کی تعداد 71 لاکھ کے قریب ہو گی۔ دوسری جانب ورلڈ اکنامک فورم کا اجلاس رواں ہفتے سوئٹزرلینڈ کے سیاحتی مقام داووس میں ہو رہا ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق اس تجزیے سے ماڈرن ٹیکنالوجی کے سبب پیدا ہونے والے چیلنجوں کی اہمیت اجاگر ہوتی ہے کیونکہ جدید مشینیں اور ٹیکنالوجی ایسے بہت سے کام سر انجام دینے لگیں گی جو اس وقت انسان انجام دے رہے ہیں اور یہ پیداواری شعبے سے لے کر ہیلتھ کیئر کے شعبوں تک میں ہو گا۔ ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کا موضوع ”چوتھا صنعتی انقلاب“ ہے جس میں روبوٹکس کے علاوہ نینو ٹیکنالوجی، تھری ڈی پرنٹنگ اور بائیو ٹیکنالوجی جیسے موضوعات اور ان کے باعث روزگار کی منڈی پر پڑنے والے اثرات پر غور کیا جائے گا۔