Thursday, May 2, 2024

رواں برس مغربی نیل وائرس سے22افراد جان کی بازی ہار چکے

رواں برس مغربی نیل وائرس سے22افراد جان کی بازی ہار چکے
September 16, 2018
لندن ( 92 نیوز) رواں سال مغربی نیل وائرس  کے کئی واقعات منظر عام پر آئے ہیں ، مچھر یہ انفیکشن متاثرہ پرندوں کے خون سے لے کر انسانوں میں منتقل کر رہے ہیں ، اس خطرناک انفیکشن نے اب تک 22 افراد کی جان لے لی ہے ۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق  مغربی نیل وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔  حال ہی میں اس کے باعث ایک کینیڈین شہری جان کی بازی ہار گیا۔اب تک کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں نیل وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔ ہیلتھ یونٹ نے لوگوں سے محتاظ رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ عوام مچھروں سے بچاؤ کی تمام تر احتیاطی تدابیر کریں کیونکہ یہ وائرس انسانی جسم میں انفیکشن کے طور پر سامنے آتا ہے جو انتہائی خطرناک ہوتا ہے۔ جب مچھر متاثرہ پرندے کو کاٹتا ہے تو یہ وائرس پرندے سے مچھر میں منتقل ہوجاتا ہے۔ دو ہفتے  بعد مچھر یہ وائرس  انسانوں میں منتقل کرنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ یہ وائرس پرندے یا جانوروں سے براہ راست انسانوں میں منتقل نہیں ہوتا۔ یہ وائرس 1937 میں یوگنڈامیں دریافت ہوا ، بعدازاں یورپ سمیت خلیجی ممالک، افریقہ اور  ایشیا تک پھیل گیا۔