Friday, March 29, 2024

رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی ذخیرہ اندوز ، منافع خور سر گرم

رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی ذخیرہ اندوز ، منافع خور سر گرم
May 6, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) رمضان المبارک کی آمد کیساتھ ہی ذخیرہ اندوز اور منافع خور سرگرم ہو گئے ،حکومتی اقدامات بھی رنگ نہ دکھا سکے،ذخیرہ اندوزوں اور منافع خوروں نے اتحاد کرلیا جس کے باعچ سبزیاں ، پھل، گوشت سب مہنگا ہو گیا ،پیاز نے شہریوں کے آنسو نکال دیے ۔ کوئٹہ میں بھی رمضان المبارک کی آمد  سے ایک روز قبل ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہو گیا۔پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے نے ہر چیز کی قیمتوں کو پر لگا دیے ۔ کوئٹہ میں اس وقت سبزی کی قیمتوں میں خود ساختہ 20سے50روپے جبکہ فروٹ کی قیمتوں میں 50سے70روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا ہے۔

پہلا روزہ منگل 7 مئی کو ہوگا

سرکاری نرخ نامے پر مٹن اور بیف فروخت کرنے کے فیصلے کو نہ ماننے پر قصابوں نے بھی شہر میں ہڑتال کا اعلان کر دیا جس کے باعث غریب عوام شدید پریشانی اور ذہنی اذیت کا شکار ہونے لگے دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے رمضان ستہ بازار اور یوٹیلیٹی اسٹورز پر 2ارب روپے کی سبسڈی کے باوجود اشیاءخوردونوش عوام کی پہنچ سے میلوں دور نظر آرہے ہیں۔ حیدر آباد میں بھی صورتحال کوئٹہ سے کچھ مختلف نہیں ہے ، حیدرآباد میں پھلوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، کیلا 140 روپے درجن، سیب 3 سو، آڑو چار سو، تربوز 60، چیکو 120 روپے فی کلو تک پہنچ گیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ہر مرتبہ رمضان المبارک میں مہنگائی عروج پر پہنچ جاتی ہے، حکومتی ادارے گراں فروشوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ عوام کو رمضان المبارک میں ریلیف کی فراہمی کے لئے عملی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ کراچی میں زائد منافع خوروں نے ماہ مقدس سے قبل ہی اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھادیں، پھل،سبزی،گوشت سب کچھ مہنگا کردیا۔کمشنرکراچی  اور ان کی ٹیمیں  گراؤنڈ پر دیکھائی نہیں دے رہیں۔ کراچی میں  ٹماٹر کی قیمت 15 روپے اضافے سے 95 روپے فی کلو ہوگئی ،  پیاز 20 روپے اضافے سے 80 روپے ،  کیلا 110 روپے سے بڑھاکر 150 روپے فی درجن کردیا گیا۔ خربوزہ 50 روپے مہنگا ہو کر140 روپے ،  تربوز 60 سے 90 روپے فی کلو کردیا گیا۔ گوشت کی قیمتوں میں بھی من مانااضافہ کردیاگیا  ، گائے کاگوشت ساڑے پانچ سو روپے سے چھ سو روپے کلو ہوگیا جبکہ بکرے کا گوشت ایک ہزار سے بڑھ کر1300روپے کلو ہوگیا۔ مرغی کا گوشت تین سو روپے سے بڑھ کر ساڑے تین سوروپے ہوگیا۔ دکاندار کہتےہیں کمشنر کراچی کی کوئی ریٹ لسٹ ان کے پاس نہیں ، اوروہ سرکاری نرخ پر چیزیں فروخت نہیں کرسکتے۔