Thursday, April 18, 2024

راوی ٹول پلازہ کراس کرنے پر گاڑی سے گن مین کو اتار کر تھانے لے جایا گیا ، رانا ثنااللہ

راوی ٹول پلازہ کراس کرنے پر گاڑی سے گن مین کو اتار کر تھانے لے جایا گیا ، رانا ثنااللہ
December 26, 2019
 فیصل آباد (92 نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا اللہ کو حاضر و ناظرجان کر کہتا ہوں راوی ٹول پلازہ کراس کرنے پر گاڑی کو روکا گیا اور گن مین کو زبردستی نیچے اتار کر تھانے لے جایا گیا،پوچھنے پر کچھ اہلکاروں نے کہا اوپرسے حکم ہے۔ رانا ثنا اللہ کے فیصل آباد پہنچنے پر کارکنوں کی طرف سے شاندار استقبال کیا گیا۔ رانا ثنااللہ نے پریس کانفرنس میں کہا مشکل وقت میں ساتھ دینے پر تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جو لوگ جھوٹ کو ثابت کرنا چاہتے تھے انہیں بھی کامیاب نہیں ہونے دیا۔ جن لوگوں نے جھوٹا مقدمہ بنایا اللہ کا قہرو غضب ان پر نازل ہو گا۔ پہلے سو فیصد اپنی جماعت اور لیڈر کے ساتھ تھا آج ہزار فیصد ساتھ ہوں۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا گاڑی کو خود ڈرائیو کر کے تھانہ لے جایا گیا۔ راستے اور تھانے میں میرے ساتھ کوئی بات نہیں ہوئی۔ میں پوری رات تھانے میں رہا لیکن کسی نے مجھ سے بات نہیں کی۔ اگلی صبح عدالت میں پیش کیا گیا ااور کہا گیا کہ ہمارے پاس ویڈیو ہے۔ میں کہتا ہوں کہ اگر کوئی ویڈیو ہے تو سامنے لائی جائے۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہا گیا منشیات افعانستان سے پہلے فیصل آباد آتی ہے۔ یہ سراسر جھوٹ اور فراڈ تھا۔ میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا گیا۔ ملک کا بدترین اور گھٹیا ترین مقدمہ بنایا گیا۔ میں اللہ کے کلام کو گواہ بنا کر کہتا ہوں میں نے پوری زندگی میں ہیروئن کا نشانہ نہیں کیا۔ ایک بار بھی میں نے اگر ہیروئن کا نشہ کیا ہو تو اللہ مجھ پر قہر نازل کرے۔ مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ نے پیرس کانفرنس کرتے ہوئے کہا میں جب سے سیاست میں ہوں ایک بار کسی منشیات فروش کے لیے سفارش نہیں کی۔ میں اللہ کو حاضرناظر جان کر سچ بول رہا ہوں۔ جن لوگوں نے یہ ظلم کیا، جن لوگوں نے میرے خلاف جھوٹا مقدمہ بنایا اللہ کا قہرو غضب ان پر نازل ہو گا۔ جن لوگوں نے مقدمہ بنانے کا حکم دیا ان پر بھی اللہ کا قہرنازل ہو۔ وہ لوگ جنہوں نے سیاسی اختیار رکھتے ہوئے چھ ماہ تک اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا ان پر بھی اللہ کا قہرنازل ہو۔ رانا ثناء اللہ بولے مجھے موقع ملا تو میں اللہ کے گھر اور روزہ رسول پر بھی یہ عمل دہراؤں گا۔ میں ان کے اس عمل سے اپنی پارٹی اور اپنی لیڈرشپ سے پیچھے نہیں ہٹ سکتا۔ میں پہلے سو فیصد اپنی جماعت اور لیڈر کے ساتھ کھڑا تھا، آج ہزار فیصد ساتھ ہوں۔ اس قسم کے حربے اور سیاسی انتقام کسی صورت کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہاایسا جھوٹا مقدمہ جس کا کوئی سر پیر نہیں تھا مجھے چھ ماہ تک جیل میں رکھا گیا۔ جس عقوبت خانے میں مجھے رکھا گیا اس کی تفصیل نہیں بتانا چاہتا۔ اگر چھ ماہ بعد مجھے رہائی ملی ہے تو اسے انصاف نہیں کہا جاسکتا۔ متعلقہ اداروں کو اسی وقت ایکشن لینا چاہئے تھا۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا میرے خلاف تمام گواہ تو تمہارے ملازم ہیں۔ وہ بے چارے تو اپنی ملازمت بچانے کے لیے ہر طرح کا بیان دیں گے۔ مجھے وہ نیٹ ورک دکھایا جائے جو میری سربراہیں میں افغانستان سے فیصل آباد پھر لاہور اور پھر دنیا بھر میں منشیات سپلائی کر رہا تھا۔