Thursday, March 28, 2024

راولپنڈی میں پینے کے ہر 100ملی لٹر پانی میں 24ہزار بیکٹیریا اور فضلے کی آمیزش کا انکشاف، شہری بیمار ہونے لگے

راولپنڈی میں پینے کے ہر 100ملی لٹر پانی میں 24ہزار بیکٹیریا اور فضلے کی آمیزش کا انکشاف، شہری بیمار ہونے لگے
June 3, 2015
راولپنڈی (92نیوز) راولپنڈی کے شہریوں کو سپلائی کیے جانے والے پینے کے ہر 100ملی لیٹر پانی میں 24 ہزار بیکٹیریا اور فضلے کی آمیزش کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے شہری بڑی تعداد میں مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ ایسا کیوں نہ ہو کہ واسا کی جانب سے شہریوں کوپانی کی سپلائی کی صورت میں موت بانٹی جا رہی ہے۔ راولپنڈی کے شہریوں کو راول ڈیم جھیل سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے۔ جب اس ڈیم کی تعمیر ہوئی تو اس کا پانی بالکل صاف تھا مگر ان49 برسوں میں اس جھیل کا پانی نہ صرف پینے کے قابل نہیں رہا بلکہ شہریوں کےلئے زہر قاتل بن چکا ہے۔ راول ڈیم جھیل سے آنے والے پانی کو صاف کرنے کےلئے ٹرٹیمنٹ فلٹریشن پلانٹ لگایا گیا جس میں ر وزانہ 28 ملین گیلن پانی کو فلٹر کرکے شہریوں تک پہنچایا جاتا ہے مگر لیبارٹری ٹیسٹ تو کوئی اور ہی کہانی سنا رہے ہیں۔ ڈیم کے نواح میں پانچ سو تیس پولٹری فارم اور پولٹری شیڈز واقع ہیں جبکہ انیس گندے نالوں سمیت لاکھوں گھروں کا نکاسی کا پانی راول جھیل میں گر کر اسے آلودہ کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگر راول جھیل کے پانی کو محفوظ نہ بنایا گیا تو بہت جلداس جھیل میں موجود مچھلیوں اور انسانوں کو ایک ہی جیسا پانی پینا پڑے گا۔