Thursday, May 9, 2024

راجستھان اسمبلی میں بھی متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور

راجستھان اسمبلی میں بھی متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور
January 25, 2020
نئی دہلی ( 92 نیوز)  بھارتی ریاست کیرالہ اور پنجاب کے بعد ریاست راجستھان  کی اسمبلی نے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور کرلی  ،  قرارداد میں مودی حکومت سے قانون ختم کرنے کامطالبہ کیا گیا ہے ۔اسمبلی اجلاس کے دوران بی جے پی رہنما واک آؤٹ کرگئے  ۔دوسری جانب یورپی پارلیمنٹ کے ایک سو چون ممبران نے متنازعہ قانون پر مودی حکومت کیخلاف ڈرافٹ تیار کرلیاجسے آئندہ ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ بھارت میں مودی حکومت کے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف سب ہم آواز  ہیں ، ریاست راجستھان  کی اسمبلی نے بھی متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کیخلاف قرارداد منظور کرلی ۔ منظوری کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے اراکین نے شور شرابہ کیا اور اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے  ، قرارداد کے مطابق بھارت کی تاریخ میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب مذہب کی بنیاد پر کسی قانون کو پارلیمان نے منظور کیا ، قانون سے مذہب کے نام پر غیر قانونی پناہ گزینوں کو تقسیم کر دیا گیا ہے ، یہ اقدام بھارت کے نظریے اور آرٹیکل  چودہ کی واضح خلاف ورزی ہے  ۔ راجستھان  تیسری ریاست ہے جس نےشہریت قانون کیخلاف قرارداد منظور کی ہے ۔ ریاست کیرالہ اور بھارتی پنجاب کی اسمبلیاں پہلے ہی قراردادیں منظور کرچکی ہیں ۔