Thursday, September 19, 2024

دیر سے ہی سہی مان تو گئے، امریکی صدر کا ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا اعتراف

دیر سے ہی سہی مان تو گئے، امریکی صدر کا ڈرون حملوں میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
April 2, 2016
واشنگٹن (ویب ڈیسک) دیر سہی مان تو گئے۔ امریکی صدر باراک اوباما نے اعتراف کیا ہے کہ شام، لیبیا، یمن اور صومالیہ میں ہونے والے ڈرون حملوں میں عام شہری بھی ہلاک ہوئے۔ کہتے ہیں مستقبل میں شدت پسندوں پر حملہ کرنے سے قبل اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ عام شہری ڈرون کا نشانہ نہ بنیں۔ امریکا نے عرب ممالک میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ڈرون اور جنگی جہازوں کا استعمال کیا جس سے ان کے ٹھکانوں کو تو نشانہ بنایا ہی گیا مگر ان حملوں کی زد میں عام انسان بھی آئے۔ جوہری سلامتی کانفرنس میں امریکی صدر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ امریکا کی طرف سے کیے جانے والے ڈرون حملوں میں عام انسان بھی نشانہ بنے۔ شام، لیبیا، یمن اور صومالیہ میں امریکا نے شدت پسند تنظیموں کے خلاف کارروائی کی جس کے دوران عام شہری بھی ہلاک ہوئے۔ اوباما نے امریکی انتظامیہ سے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے سے قبل اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ وہاں خواتین اور بچے تو موجود نہیں، مکمل یقین کے بعد فضائی حملہ کیا جائے۔ دہشت گرد تنظیم داعش کو مخاطب کرتے ہوئے اوباما نے کہا کہ امریکا ان تمام گروہوں کو نشانہ بناتا رہے گا جو امریکا کے لیے خطرہ ہیں۔