Thursday, April 18, 2024

دیر: زلزلے سے ایک ہزار پچاس گھر مکمل تباہ، پینتالیس سکول صفحہ ہستی سے غائب، متاثرہ افراد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

دیر: زلزلے سے ایک ہزار پچاس گھر مکمل تباہ، پینتالیس سکول صفحہ ہستی سے غائب، متاثرہ افراد در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور
October 31, 2015
دیر (نائنٹی ٹو نیوز) چھبیس اکتوبر کے زلزلے نے دیرمیں تباہی مچا دی۔ ایک ہزار پچاس گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ پینتالیس سکول بھی صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ کھلے آسمان تلے راتیں بسر کرنے والے متاثرین امداد کے لئے دردر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ زلزلے نے خیبرپختونخوا کے ضلع دیر میں ایسی تباہی مچائی کہ ہزاروں لوگ اپنے آشیانوں سے محروم ہو گئے۔ صرف اپر دیر میں بائیس افراد جاں بحق، ایک ہزار پچاس گھر مکمل طور پر جبکہ ہزاروں کو جزوی نقصان پہنچا۔ یہی نہیں ضلع میں پینتالیس سرکاری سکول بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئے۔ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ آفیسر کے مطابق ضلع میں نقصانات کا اندازہ لگا لیا گیا ہے۔ اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کے بعد پی ڈی ایم اے نے علاقے میں امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں اور متاثرین کو خوراک اور دیگر اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ سرکاری اہلکار رات کی تاریکی میں کسے امداد پہنچا رہے ہیں انہیں کوئی خبر نہیں۔ وہ تو حکومتی امداد کے لئے دربدر ہو رہے ہیں۔ دیر میں وسیع پیمانے پر تباہی اور دشوارگزار علاقوں تک حکومتی امداد کی بروقت رسائی نہ ہونے کے باعث متاثرین مشکلات کا شکار ہیں۔