Tuesday, April 23, 2024

دہلی کی جامعہ ملیہ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی گونج

دہلی کی جامعہ ملیہ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی گونج
January 16, 2020
 نئی دہلی (92 نیوز) دہلی کی جامعہ ملیہ میں مقبوضہ کشمیر میں جاری ظلم و ستم کی گونج سنائی دی۔ جامعہ ملیہ کی طلبہ یونین کی صدر عائشہ گوش نے متنازعہ قانون کے خلاف احتجاج سے خطاب کیا۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارتی حکومت کا جبر اور شہریت کے متنازع قانون کے خلاف بھارت میں صدائے احتجاج بلند کرنے کا سلسہ جاری ہے۔ جواہر لال یونیورسٹی کی یونین صدر آئشی گھوش نے جامعہ ملیہ کے باہر متنازعہ شہریت کے قانون سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کو ایک بار پھر آئینہ دکھا دیا۔ اسٹوڈنٹ یونین کی صدر عائشہ گوش نے کہا اس لڑائی میں کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے ہم وہ نہیں بھول سکتے۔ مودی حکومت نے ہمارے حقوق اور آئینی حق چھیننے کی شروعات کشمیر سے ہی کی۔ ملک بھر میں مظاہروں کے باوجود  بی جے پی کی اتحادی انتہا پسند ہندو تنظیموں کی جانب سے متنازعہ قانون کا دفاع زور شور سے جاری ہے۔ نئی دہلی میں آر ایس ایس کے اشتراک سے  متنازعہ قانون کے حق میں سجائی گئی  تقریب  میں قانون کے خلاف مظاہرہ کرتے لوگ گھس آئے اور شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے متنازعہ قانون کے خلاف بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔