Saturday, April 20, 2024

دہشتگردی کےخلاف جنگ کوئی ٹی ٹونٹی میچ نہیں یہ صبر آزما کام ہے،سانحہ صفورا کے کچھ مجرم گرفتار کیے ہیں ،ملک میں 10ہزار انٹیلی جنس آپریشن کیے گئے :وزیر داخلہ چودھری نثار

دہشتگردی کےخلاف جنگ کوئی ٹی ٹونٹی میچ نہیں یہ صبر آزما کام ہے،سانحہ صفورا کے کچھ مجرم گرفتار کیے ہیں ،ملک میں 10ہزار انٹیلی جنس آپریشن کیے گئے :وزیر داخلہ چودھری نثار
May 18, 2015
کراچی(92نیوز)وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کوئی  ٹی ٹونٹی میچ نہیں ہے یہ بہت صبر آزما کام ہے ،سانحہ صفورا کے کچھ مجرم گرفتار کیے ہیں لیکن ان سے تفتیش کے دوران اس معاملے کی تہ تک جایا جائے گا ۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ میرا کراچی میں آنے کا مقصد سانحہ کراچی پر ہونے والی تفتیش سے آگاہی حاصل کرنا اور اسماعیلی کمیونٹی سے تعزیت کرنا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر ہونے والا واقعہ دلخراش واقعہ تھا جس نے پوری قوم کو ایک بار پھر ہلا کر رکھ دیاہے ۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اس ساںحہ کے کچھ ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں لیکن تفتیشی ایجنسیوں کو ان سے تفتیش کرنے میں ابھی وقت درکار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2010اور 2011دہشت گردی کے حوالے سے بد ترین سال تھےہم نے بھی مذاکرات کے تحت معاملات کو حل کرنے کی کوشش کی تاہم دوسری جانب سے تعاون نہیں ہوا ۔ ان کا کہنا تھا کہ  2014سے ملٹری آپریشن شروع ہوااس کے ساتھ ہی ملک کے اندر 10ہزار اینٹیلی جینس آپریشن ہو چکے ہیں، آگ اور خون کی ہولی کھیلنے والے ختم نہیں ہوئے دہشت گردی کی جنگ ابھی جاری ہے جو لوگ نشانہ بنے ان کی سرکاری کام میں کوئی مداخلت نہیں تھی ۔ معصوم لوگوں کو بربریت کا نشانہ بنانے والے ناکام ہوں گے،تین سو سے زائد سیکورٹی ایجنسیز میں ہزاروں کی تعداد میں لوگ بھرتی ہیں تاہم ان لوگوں کی پوری تفصیل ہم اکٹھی کر رہے ہیں ،پرائیوٹ سیکورٹی ایجنسیز کامقصد لوگوں کو تحفظ دینا تھا لیکن وہ فرض ادا کرنے میں ناکام ہو گئی ہیں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے آج سکیورٹی ایجنسیز کی یونیفارم پالیسی کے بارے میں میکنزم بنارہے ہیں اس کے علاوہ آج ایک بڑی میٹنگ اسلام آباد میں متوقع ہے۔ ملٹری اور صوبائی حکومتیں پاکستان میں امن کے لیے کوشاں ہیں دہشت گرد کچھ بھی کریں قوم متحد رہے گی،جب تک آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہوتا پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ انہوں نے غیر قانونی رہائشیوں کو بھی وارننگ دی ہے کہ یا تو وہ خود اپنی رجسٹریشن کرالیں  ورنہ ملک چھوڑ کر چلے جائیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ بھی انسان ہوتا ہے میں بیمار تھا اس لئے سانحہ والے دن کراچی نہیں آسکا لیکن وزیر اعظم فوری کراچی آئے تھے ۔