Tuesday, April 30, 2024

دہشت گردی کیخلاف جنگ ختم نہیں ہوئی‘ ہر وقت تیار رہنا ہو گا: چودھری نثار

دہشت گردی کیخلاف جنگ ختم نہیں ہوئی‘ ہر وقت تیار رہنا ہو گا: چودھری نثار
December 17, 2015
اسلام آباد (92نیوز) وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ وہ نہیں کہیں گے کہ وزارت داخلہ میں آل از ویل ہے۔ وہ یہ نہیں کہتے کہ ڈھائی سال میں سب کچھ ٹھیک ہوگیا ہے تاہم نہیں لیکن اب ہفتے مہینے گزر جاتے ہیں ایک دھماکا نہیں ہوتا‘ دہشت گردی کے خطرات ختم نہیں ہوئے۔ انہوں نے جنوری میں پاسپورٹ سسٹم آن لائن کرنے کا اعلان بھی کیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ موثر اقدامات کے باعث دہشت گرد بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہر وقت متحرک رہنا ہو گا۔ چودھری نثار نے کہا کہ وزارت داخلہ اور ماتحت اداروں میں کرپشن کے خلاف کارروائی کی‘ جعلی شناختی کارڈ پر نادرا اہلکاروں کو صرف معطل ہی نہیں گرفتار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر وزیر ایوان کے سامنے جواب دہ ہے‘ وزارت داخلہ کا چارج سنبھالا تو کئی چیزوں کا ریکارڈ تک نہیں تھا‘ اپنی وزارت میں تحفظات کے باوجود کرپشن کے خلاف کام کیا۔ جعلی پاسپورٹ اور شناختی کارڈ بنانے والے افسران کو گرفتار کیا‘ وزارت داخلہ میں غیرملکیوں کا داخلہ بند کیا۔ اسلام آباد میں کسی بلیک واٹر یا کسی غیر ملکی ایجنسی کا کوئی اہلکار نہیں‘ نہ ہی ان کا کوئی وجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی غیرملکی ایجنسی کو پاکستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں۔ پولیس‘ ایف آئی اے کے لوگ تک گرفتار کیے‘ ایف آئی اے میں کرپشن پر 64 افسران کو نکالا‘ لاکھوں جعلی شناختی کارڈ بلاک کیے۔ چودھری نثار نے کہا کہ آئی ڈی کارڈ کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنانے کی بھی تجویز بھی وزیر داخلہ نے دیدی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت کا کوئی افسر اب بلا اجازت کسی غیر ملکی سے نہیں مل سکتا‘ نہ ہی کوئی بلااجازت اب کسی ملک کا دورہ کرسکتا ہے‘ اپنی سکیورٹی سے رینجرز اور ایف سی کا سکواڈ تک ختم کردیا۔ سابق دور میں وزیر داخلہ کے پاس 22 رینجرز اہلکار تھے‘ سکیورٹی خدشات ہیں لیکن انہیں شیئر نہیں کرتا۔ اسلام آباد کا سکیورٹی آڈٹ کیا تمام لوگوں کے کوائف اکٹھے کیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ ڈھائی سال ڈھائی ہزار رپورٹس انٹیلی جنس بنیادوں پر ہوئے جس سے دہشت گردی کو ختم کرنے میں بڑی حد تک مدد ملی۔ جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ ایک خواب تھا جو چند ماہ میں حقیقت ہو گا۔ دو صوبوں میں اپوزیشن جماعتوں کی حکومت لیکن سب میں سیاسی اختلافات کے باوجود کوآرڈی نیشن بہترین رہی اور سندھ اور کے پی کے کا وفاق سے تعاون پنجاب سے بھی بہترین رہا۔ چودھری نثار نے کہا کہ گزشتہ ادوار میں روزانہ کی بنیاد پر 10‘ 12 دھماکے ہو رہے تھے اور اب کافی حد تک ہم امن قائم کر چکے لیکن یہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ‘بہت کام باقی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ نادرا اور پاسپورٹ آفس کے میگا سینٹرز کھولیں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ قومی ایکشن پلان اور وزارت داخلہ کی کارکردگی دو الگ معاملات ہیں۔ قومی ایکشن پلان کے صرف 4نکات کا تعلق وزارت داخلہ سے ہے‘ باقی معاملات کا تعلق فوج اور صوبائی حکومتوں سے ہے۔ چودھری نثار نے کہا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان کی ذمہ داری لیتے ہیں۔ جب بھی پارلیمنٹ چاہے میں قومی ایکشن پلان پر بریفنگ دے سکتا ہوں۔