Sunday, September 8, 2024

'دہشت گردوں کو مقامی سہولت کاروں کی مدد حاصل تھی'

'دہشت گردوں کو مقامی سہولت کاروں کی مدد حاصل تھی'
January 20, 2016
اسلام آباد (92نیوز) چارسدہ یونیورسٹی حملے کی ابتدائی رپورٹ تیارکرلی گئی۔ افغانستان سے آئے دہشت گردوں کو مقامی افراد کی معاونت بھی حاصل تھی۔ چارسدہ حملے میں ملوث دہشت گردوں نے موبائل فون کے ذریعے آخری کال افغانستان میں کی۔ ابتدائی رپورٹ ایف آئی اے کاونٹر ٹیررازم ونگ‘ پولیس اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے تیار کی گئی ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد چار تھی۔ دہشت گردوں نے یونیورسٹی میں داخل ہونے کے لیے کمانڈو کٹ استعمال کی۔ دہشت گردوں کے زیراستعمال 5 کلاشنکوف اور میگزین برآمد کی گئی ہیں۔ دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کے دوران یونیورسٹی اور ہاسٹل کی عمارت سے گولیوں کے سینکڑوں خول بھی برآمد ہوئے۔ حملے میں 20 سے زائد دستی بموں کا استعمال بھی کیا گیا۔ دہشت گردوں کو مقامی افراد کی معاونت بھی حاصل تھی۔ ممکنہ طور پر دہشت گردوں کے کچھ ساتھی یونیورسٹی کے باہر ریکی پر بھی کرتے رہے۔ موقع سے فرانزک شہادتیں بھی اکٹھی کرلی گئی ہیں۔ دہشت گردوں کی لاشوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نمونہ جات لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔