Wednesday, May 8, 2024

میرے خلاف عدالتی فیصلہ حقائق کے منافی تھا، نواز شریف

میرے خلاف عدالتی فیصلہ حقائق کے منافی تھا، نواز شریف
November 28, 2017

اسلام آباد ( 92 نیوز ) پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماؤں کی بیٹھک ہوئی ۔ بیٹھک میں فیض آباد کا دھرنا موضوع بحث بنا رہا ۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے کہا کہ دھرنے کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا گیا ۔ اجلاس میں پارٹی رہنماﺅں نے زاہد حامد کے استعفے پر تشویش کا اظہار کیا جب کہ وزیرداخلہ احسن اقبال کی ساری وضاحتیں دھری رہ گئیں ۔
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صدارت میں پنجاب ہاﺅس میں مسلم لیگ ن کا غیر رسمی مشاورتی اجلاس ہوا ۔ وفاقی وزراءاحسن اقبال ، خواجہ آصف ، طارق فضل چوہدری ، دانیال عزیز ، سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی ، پرویز رشید ، مائزہ حمید اور مصدق ملک سمیت دیگر پارٹی رہنماﺅں نے شرکت کی۔
نواز شریف نے کہا کہ عدالتی فیصلہ حقائق کے خلاف تھا جسے عوام نے بھی قبول نہیں کیا۔ 70سال سے جو ہورہا ہے وہ افسوسناک ہے ۔ کبھی وزیر اعظم کو ہٹا دیا جاتاہے کبھی جیل بھجوا دیا جاتا ہے تو کبھی پھانسی پر لٹکا دیا جاتا ہے ۔ جمہوریت کے تحفظ کیلئے جدو جہد کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں زاہد حامد کے استعفے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا ۔ احسن اقبال نے فیض آباد دھرنے اور مذاکراتی عمل پر بریفنگ دی ۔ نوازشریف نے وزیرداخلہ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے کو درست انداز میں ہینڈل نہیں کیا گیا ۔
زاہد حامد کے استعفے پر پارٹی رہنماﺅں کا کہنا تھا کہ 22 دن کے بعد استعفے سے پارٹی کی سبکی ہوئی ۔ حکومت کمزور ہوئی اور پارلیمانی جماعتوں کے کردار پر بھی مایوسی کا اظہار کیا گیا ۔
اجلاس میں شریف خاندان کی احتساب عدالت پیشی ، آئندہ کی سیاسی و قانونی حکمت اورحلقہ بندیوں سے متعلق آئینی ترمیمی بل پربھی مشاورت کی گئی ۔ نوازشریف کی لندن روانگی سے متعلق بھی بات چیت ہوئی۔
دوسری جانب نوازشریف سے سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفر الحق اورپختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے بھی ملاقات کی ۔ محمود خان اچکزئی نے سابق وزیر اعظم کو اپنی بھرپور حمایت کی یقین دہانی کرائی۔