Monday, September 16, 2024

دھرنوں کے دوران ایس ایس پی پر تشدد کے مقدمے میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری اشتہاری ملزم قرار

دھرنوں کے دوران ایس ایس پی پر تشدد کے مقدمے میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری اشتہاری ملزم قرار
March 9, 2016
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) دھرنوں کے دوران ایس ایس پی پر تشدد کے مقدمے میں عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کو اشتہاری ملزم قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف چالان عدالت میں پیش کردیا گیا  ،، دونوں رہنماؤں کی جائیداد ضبطگی کی کاروائی کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف درج مقدمے میں الزام ہے کہ انہوں نے یکم  ستمبر 2014 کو دھرنوں کے دوران کارکنوں کے ذریعے دبنگ ایس ایس پی آپریشنز عصمت اللہ جونیجو اور اس کے آپریٹر کو حملہ کر کے زخمی کیا۔ پولیس کی جانب سے دونوں رہنمائوں کو متعدد بار طلب کیا گیا لیکن وہ نہ تو شامل تفتیش ہوئے اور نہ ہی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔ ایک سال سے زائد انتظار کے بعد پولیس کی درخواست پر انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا ہے جبکہ پولیس نے دونوں قائدین کے خلاف چالان بھی عدالت میں پیش کر دیا ہے۔ 92نیوز کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق دونوں رہنماؤں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ دھرنوں کے دوران عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے لاؤڈ اسپیکر پر اعلانات کے ذریعے کارکنوں کو پولیس پر حملہ کرنے کے لئے اکسایا۔ حملے سے ڈیوٹی پر مامور ایس ایس پی عصمت خان جونیجو اور ان کا آپریٹر شدید زخمی ہوئے۔ چالان میں 60 کارکنوں کو بھی ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اب قانون کے مطابق دوسرا مرحلہ زیر دفعہ 88 کی کارروائی ہے جس کے تحت دونوں قائدین کی منقولہ اور غیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کی کاروائی ہو گی۔