Thursday, March 28, 2024

دکھ اور اداسی کے شاعر احمد راہی کی آج 14 ویں برسی

دکھ اور اداسی کے شاعر احمد راہی کی آج 14 ویں برسی
September 2, 2016
لاہور(92نیوز)ہجر،انتظار،دکھ اور اداسی کے شاعراحمد راہی کی آج چودہویں برسی ہے۔ اپنے کیریئرمیں انہوں نے  دوسوسے زائدپنجابی اور اردوفلموں کےلئے ایک ہزارکے قریب نغمے تخلیق کئے۔ تفصیلات کےمطابق سینکڑوں صدا بہارگیتوں کے خالق احمدراہی کا اصل نام غلام احمدتھا 12نومبر1923ءکوبھارتی پنجاب کے شہر امرتسرمیں پیداہوئےپاکستان میں فلم سازی کا آغاز ہوا تواحمدراہی نے سعادت حسن منٹو کی فلم ” بیلی “ کے لئے گیت لکھ کر کیرئیر کا آغازکیا فلم چھومنترکیلئے ان کا لکھا ہواگیت آج بھی کانوں میں رس گھولتا ہے۔ احمدراہی نے اردو فلموں کےلئے بھی نہایت خوبصورت نغمے تحریر کئے موسیقار خواجہ خورشیدانور کے ساتھ انتہائی معیاری کام کیا،فلم مرزا جٹ ہویاسسی پنوں یاپھرلولی ووڈکی صدا بہار فلم ہیر رانجھا ان سب کے گیت احمدراہی کے ہی تخلیق کردہ ہیں۔ احمد راہی نے اپنی زندگی کے چالیس سال فلم نگری کودیئے،انہوں نے آخری گانا 1998ء میں پنجابی فلم (نکی جئی ہاں)کےلئے لکھا،جس پرانہیں نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا۔ احمدراہی نے کم لکھا،مگرجتنابھی لکھاوہ کئی دیوانوں پہ بھاری ہے ان کے صدابہارگیت جب تک کانوں میں رس گھولتے رہیں گے،،ان کانام بھی زندہ رہےگا۔