Saturday, May 11, 2024

دودھ کی قیمتیں کنٹرول کیوں نہیں کیں ، سندھ ہائیکورٹ

دودھ کی قیمتیں کنٹرول کیوں نہیں کیں ، سندھ ہائیکورٹ
August 6, 2020
کراچی (92 نیوز) کراچی میں سرکاری نرخ پر دودھ کی فروخت خواب بن گئی۔ سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہا دودھ کی قیمتیں کنٹرول کیوں نہیں کیں، جس کا دل چاہے اپنی مرضی سے ہر چیز کے ریٹ بڑھا لے گا۔ کراچی میں سرکاری نرخ پر دودھ کی فروخت خواب بن گئی۔ آج بھی شہر بھر میں دودھ گوالوں کی مان مانی قیمت پر فروخت ہو رہا ہے۔ کمشنر کراچی کی رٹ نہیں ڈیری فارمر ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر حکم چل رہا ہے۔ اس نے ایک ماہ پہلے جس قیمت پر دودھ فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا اس ہی قیمت پر دودھ بیچا جا رہا ہے۔ کمشنر کراچی کی مقررہ کردہ دودھ کی فی لٹر قیمت 94 روپے ہے لیکن شہر بھر میں دودھ  ایک سو بیس روپے لٹر فروخت ہو رہا ہے۔ شاکر گجر کی گلستان جوہر میں دکان پر دودھ ایک سو پچیس روپے لٹرفروخت کیا جا رہا ہے۔ مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی بھی نہیں کی جا رہی ہے۔ شہری مہنگا دودھ خریدنے پر مجبور ہیں۔ شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کمشنر کراچی اپنی رٹ قائم کریں اور دودھ کی سرکاری نرخ پر فروخت یقینی بنائیں۔