Monday, September 16, 2024

دو ہزارپندرہ سے اب تک 1808 بچے اغوا ہوئے‘ سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع

دو ہزارپندرہ سے اب تک 1808 بچے اغوا ہوئے‘ سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع
July 28, 2016
لاہور (92نیوز) پنجاب پولیس نے صوبے میں بچوں کے اغوا سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی جس کے مطابق دو برس کے دوران اٹھارہ سو بچے اغوا ہوئے جن میں سے ایک ہزار ترانوے بازیاب کرا لیے گئے۔ عدالت نے معاملے کو پریشان کن قرار دیتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ لوگوں کے بچے اغوا ہو رہے ہیں اور پولیس مقدمات تک درج نہیں کرتی۔ تفصیلات کے مطابق بچوں کے اغوا سے متعلق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل آئی جی پنجاب پولیس عارف نواز نے عدالت میں رپورٹ پیش کی جس کے مطابق دوہزار پندرہ، سولہ کے دوران مجموعی طور پر اٹھارہ سو آٹھ بچے اغوا ہوئے جن میں سے ایک ہزار ترانوے بازیاب ہوگئے ہیں جبکہ رواں برس صوبہ بھر میں لاپتہ ہونے والے سات سو سڑسٹھ بچوں میں سے سات سو پندرہ کو بازیاب کرا لیا گیا۔ پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق اغوا یالاپتہ ہونے والے بچوں کی عمریں چھ سے پندرہ برس کے درمیان ہیں جبکہ زیادہ تر واقعات لاہور‘ راولپنڈی‘ سرگودھا‘ بہاولپور‘ فیصل آباد اور بہاولنگر میں ہوئے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت اس معاملے کی تہہ تک جائے گی۔ دس بچوں کے اغوا کے معاملے کی تحقیقات کر کے مکمل رپورٹ پیش کی جائے۔ عدالت نے قرار دیا کہ لاپتہ بچوں کے والدین مقدمات کے اندراج کے لیے انتظار کرتے رہتے ہیں مگر پولیس کیس درج نہیں کرتی۔ سپریم کورٹ نے کیس پر مزید کارروائی بدھ تک ملتوی کر دی۔