Monday, September 16, 2024

دو ہزار تیرہ میں مرکزی حکومت مل جاتی توناتجربہ کاری کی وجہ سے ناکام ہوجاتے : عمران خان

دو ہزار تیرہ میں مرکزی حکومت مل جاتی توناتجربہ کاری کی وجہ سے ناکام ہوجاتے : عمران خان
September 5, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کہتے ہیں خیبر پختونخوا کا بلدیاتی نظام پورے ملک میں سب سے اچھا ہے۔نظام میں انقلابی تبدیلیاں کی ہیں،اسی وجہ سے اپنے ہی ایم پی ایز اور بیورو کریسی اسکی مخالفت کر رہے ہیں۔دو ہزار تیرہ میں مرکز میں حکومت نہ ملنے پر خدا کا شکر ادا کرتا ہوں۔

برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں متعارف کروائے گئے نئے بلدیاتی نظام پر اس لیے اب تک مکمل طور پر عمل نہیں کیا جا سکا کیونکہ ان کی اپنی جماعت کے ارکانِ صوبائی اسمبلی اور صوبائی بیوروکریسی اس نظام کی مخالف ہے۔قانونی طور پر تو یہ نظام پورے صوبے میں نافذ ہو چکا ہے لیکن اس کے عملاً نفاذ میں کچھ وقت لگے کا کیونکہ انہوں نے اس میں ایسے انقلابی کام کیے ہیں جو اس سے پہلے پاکستان میں ہوئے ہی نہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ؎خیبر پختونخواہ کا بلدیاتی نظام اتنا بہترین ہے کہ کراچی اور پنجاب کے نمائندے بھی اس نظام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ وہ 2013  کے انتخابات میں مرکز میں حکومت نہ ملنے پر خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔اگر اس وقت انہیں مرکز میں حکومت مل جاتی تو ناتجربہ کار ارکان پارلیمنٹ کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا۔خیبر پختونخوا جہاں پرویز خٹک کے علاوہ سب نئے لوگ ہیں جنہیں ایک سال تک تو پتہ ہی نہیں چلا کہ ہو کیا رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جو سبق انہوں نے خیبر پختونخوا میں سیکھے ہیں وہ مرکز میں انکے بہت کام آئیں گے۔عمران خان نے کہا کہ نا تجربہ کار ہونے کے باوجود ان کی ٹیم نے خیبر پختونخوا میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔