Tuesday, April 30, 2024

دو سال کے دوران سو ارب سے زائد کی بجلی چوری ہوئی

دو سال کے دوران سو ارب سے زائد کی بجلی چوری ہوئی
December 17, 2015
اسلام آباد(92نیوز)سینیٹ میں تحریری جواب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ دو سال میں سو ارب روپے سے زائد کی بجلی چوری کر لی گئی جبکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں انکشاف ہوا کہ سات تقسیم کار کمپنیوں کے دو سو سینتالیس ارب روپے کے  ڈیڈ ڈیفالٹر ہیں  یہ رقوم اب وصول نہیں ہو سکتیں۔ تفصیلات کےمطابق بجلی چوری پر قابو پانے کے سب دعوے بے بنیاد نکلے  سینیٹ میں وقفہ سوالات کے دوران  وزارت پانی و بجلی کے تحریری جواب  نےبھانڈا پھوڑ دیا جس میں بتایا گیا کہ  گذشتہ دو سالوں میں سو ارب روپے سے زیادہ کی بجلی چوری کی گئی  وزارت کی طرف سے بتایا گیا کہ بجلی چوری کو روکنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں جبکہ ایف آئی اے اور نیب کو بھی اس حوالے سے ٹاسک دیا گیا ہے وزیر مملکت عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ  لوڈشیڈنگ انیس گھنٹوں سے کم کرکے شہری علاقوں میں چھ جبکہ دیہاتی علاقوں میں آٹھ گھنٹے کردی گئی ہے  جبکہ صنعتوں کو لوڈشیڈنگ سے مستثنٰی قرار  دیا گیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی بجلی چوری ہی کا رونا ہی رویا جاتا رہا کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ وزارت پانی و بجلی کے دو سو اٹھہتر ارب روپے کی ابتک ریکوری نہیں ہو سکی سات تقسیم کار کمپنیوں کے دو سو سینتالیس ارب روپے کے  ڈیڈ ڈیفالٹر ہیں یہ رقوم اب وصول نہیں ہو سکتیں ،آٹھ تقسیم کار کمپنیوں میں تیس ارب کے رننگ ڈیفالٹر بھی ہیں  بتایا گیا کہ  ایک لاکھ روپے سے زائد کے ڈیفالٹر کی لسٹیں کارروائی کیلئے نیب کو بھجوا دی گئی ہیں ،جسکے لئے ایک سال کا وقت دیا گیا ہے۔