Friday, April 19, 2024

دنیا کا مہنگا ترین مادہ فروخت کیلئے پیش کر دیا گیا‘ قیمت 15کروڑ ڈالر فی گرام

دنیا کا مہنگا ترین مادہ فروخت کیلئے پیش کر دیا گیا‘ قیمت 15کروڑ ڈالر فی گرام
December 29, 2015
لندن (ویب ڈیسک) اگرچہ سونا‘ ہیرے‘ موتی اور پلاٹینم کو مہنگی ترین دھاتوں کا اعزاز حاصل ہے مگر اب سائنس دانوں نے ایسا مادہ تیار کر لیا ہے جس کے سامنے یہ قیمتی چیزیں کوئی حیثیت نہیں رکھتیں۔ برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں تیار کردہ اس مادے کا نام ”ایڈو ہیڈرل فلرنس“ ہے۔ یہ مادہ کاربن کے ایٹموں سے بنایا گیا ہے جس کی شکل پنجرے جیسی ہے۔ اس پنجرے کے اندر گیند کی شکل میں نائٹروجن کے ایٹم رکھے گئے ہیں۔ اس مادے کی قیمت 15 کروڑ ڈالر فی گرام ہے۔ اس مادے کو چھوٹی ایٹمی گھڑیوں کی تیاری میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور ایسے جی پی ایس آلات بھی بنائے جاسکتے ہیں جو پیمائش میں ایک ملی میٹر کی غلطی بھی نہیں کریں گے۔ ان آلات کی مدد سے خودکار گاڑیاں تیار کی جائیں گی۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ اس مادے کی بدولت درست ترین ایٹمی گھڑی کو سمارٹ فون کا حصہ بنانا ممکن ہو جائے گا اور موبائل فون ٹیکنالوجی نئے دور میں داخل ہو جائے گی۔ اس مادے کی تیاری پر گزشتہ 14 برس سے کام جاری تھا۔ سائنسدانوں کو امید ہے کہ اس ٹیکنالوجی کی بدولت کئی شعبہ ہائے زندگی میں انقلاب آجائے گا۔ حال ہی میں اس مادے کو پہلی مرتبہ فروخت کیا گیا ہے جس کی مقدار 200 مائیکروگرام جبکہ قیمت 30 ہزار ڈالر تھی۔