Friday, April 26, 2024

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 2 لاکھ 65 ہزار سے تجاوز کر گئیں

دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 2 لاکھ 65 ہزار سے تجاوز کر گئیں
May 7, 2020
میڈرڈ(92 نیوز) دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 2 لاکھ 65 ہزار سے تجاوز کر گئیں۔ متاثرین کی تعداد 38 لاکھ سے بڑھ گئی۔ کورونا وائرس سے متاثر اور ہلاک ہونے والوں کی بڑھتی تعداد اور اس سے جڑے عالمی مسائل تاحال ختم نہ ہو سکے۔ انٹرنیشنل کونسل آف نرسز کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں 90 ہزار ہیلتھ ورکرز میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے تاہم متاثرہ ہیلتھ ورکرز کی اصل تعداد تصدیق شدہ کیسز سے دگنی ہونے کا خدشہ ہے جبکہ حفاظتی سامان کی عدم دستیابی کے باعث دنیا بھر میں 260  مرد و خواتین نرسزکی اموات ہو چکی ہیں۔ ایران میں کورونا کیسز میں دوبارہ اضافے کا رحجان دیکھا جا رہا ہے۔ گزشتہ 4 روز سے متاثرین کی یومیہ تعداد دوبارہ بڑھنا شروع ہو گئی ہے۔ ملک میں کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، جن میں سے تقریباً 82 ہزار صحتیاب بھی ہو چکے ہیں۔ اسپین میں عالمی وبا کے سبب نافذ ہنگامی حالت میں 24 مئی تک توسیع کر دی گئی ہے۔ ہسپانوی پارلیمنٹ نے لاک ڈاؤن میں جزوی نرمی کے دوران حکومت کو عوامی نقل و حرکت محدود رکھنے کی اجازت بھی دے دی ہے۔ دوسری جانب جرمن چانسلر نے مئی کے آخر تک لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کر دیا ہے۔ اینجلا مرکل نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دکانیں کھولنے ، عوامی جگہوں پر ملاقاتیں کرنے ، کیئرہومز میں رشتے داروں سے ملنے اور باہر جا کر کھانے پینے کی اجازت ہو گی۔ گرمیوں کی تعطیلات سے پہلے تمام تعلیمی ادارے بھی کھول دیے جائیں گے جبکہ بنڈسلیگا فٹ بال لیگ بھی رواں ماہ کے آخر میں دوبارہ شروع ہو جائے گی۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنا پرانا الزام دہراتے ہوئے کہا ہے کہ نوول کورونا وائرس کا آغاز چین کی ایک لیبارٹری سے ہوا۔ چین دنیا میں لاکھوں ہلاکتوں کو روکنے میں معاون ثابت ہو سکتا تھا جبکہ چین اب بھی کورونا کے حوالے سے درست اعداد و شمار فراہم نہیں کر رہا۔ اُدھر چین نے امریکا پر زور دیا ہے کہ کووِڈ 19 پر بلیم گیم ختم کی جائے۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چُن یِنگ کا کہنا تھا کہ امریکا کے پاس کوئی ثبوت نہیں کہ کورونا کا آغاز ووہان کی تجربہ گاہ میں ہوا۔ امریکی وزیرخارجہ بار بار دعوؤں کے باوجود کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکے۔ کورونا کا معاملہ سائنس دانوں اور پیشہ ور طبی ماہرین کے سپرد کر دینا چاہیے۔ چین کی اولین ترجیح کورونا وائرس کو شکست دینا ہے تاہم عالمی وبا کیخلاف مکمل کامیابی تک ماہرین کو تحقیقات کیلئے نہیں بلایا جا سکتا۔