Monday, May 6, 2024

خیبرپختونخوا میں ڈرائی پورٹ کا منصوبہ 19سال بعد بھی شروع نہ ہوسکا

خیبرپختونخوا میں ڈرائی پورٹ کا منصوبہ 19سال بعد بھی شروع نہ ہوسکا
August 27, 2018
پشاور( 92 نیوز) خیبر پختونخوا میں ڈرائی پورٹ کا منصوبہ 19 سال گرز جانے کے باوجود شروع نہ ہو سکا ،  افغانستان سمیت  وسطی ایشیاء سے تجارت  کیلئے قائم خیبر پختونخوا میں واحد ڈرائی پورٹ میں سہولیات کے فقدان کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا 75 فیصد کاروبار ایران منتقل ہو چکا ہے۔ افغانستان اور وسطی ایشیاء ممالک کے لیے خیبر پختونخوا میں 19 سال  میں بھی ڈرائی پورٹ کی تعمیر کے لیے ایک اینٹ بھی رکھی نہیں جا سکی، 1999 میں وسطی ایشیاء کی منڈیوں میں رسائی حاصل کرنے کے لیے جدید طرز پر پشاور میں ڈرائی پورٹ قائم کرنے کا اعلان کیا گیا جس کے لیے نوشہرہ اضاخیل میں 64 ایکٹر رقبے پرمشتمل زمین بھی مختص کی گئی۔ ابتدائی طور پر ڈرائی پورٹ کی تعمیر کے لئے ایک ٹرسٹ بھی قائم کیا گیا جس کے لیے دو کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا گیا تاہم نیٹو کی ترسیل اور دہشت گردی کی لہر کے باعث منصوبے کی فائلیں سرد خانے  کی نذر ہوگئیں۔ دو سال قبل وفاقی حکومت نے اس سے دھول ہٹانے کی ناکام کو شش کی تاہم گزشتہ دور حکومت کی وفاقی وزارت خزانہ کے مطابق موجودہ پشاور ڈرائی پورٹ میں سہولیات کے فقدان اور محل وقوع کے باعث افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کا 75 فیصد کاروبار ایران منتقل ہوچکا ہے جبکہ پاکستان وسط ایشیاء اور افغانستان سے تجارت پر سالانہ ساڑھے چھ ارب ڈالر آمدن کما رہا  تھا جس میں اب ہر سال ایک ارب ڈالر کی کمی آ رہی ہے۔