Friday, April 26, 2024

خوشی اور پیسے کے درمیان گہرا تعلق ہے: تحقیق

خوشی اور پیسے کے درمیان گہرا تعلق ہے: تحقیق
October 20, 2015
لندن (ویب ڈیسک) خوشی کسے کہتے ہیں ؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب انسان صدیوں سے تلاش کر رہا ہے۔ کچھ لوگ اکثر یہ کہتے پائے جاتے ہیں کہ خوشی کو خریدا نہیں جا سکتا مگر نوبل انعام یافتہ اینگس ڈیٹن کی اس بارے میں رائے کچھ اور ہی ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ عوامی سطح پر انہیں پذیرائی اس وقت حاصل ہوئی جب انہوں نے خوشی کے موضوع پر مضمون لکھا۔ ان کا کہنا ہے کہ جب میں مارکیٹ لوگوں کو اپنے بارے میں بات کرتے سنتا ہوں تو یہ وہ واحد مضمون ہے جس کا ذکر لوگ کر رہے ہوتے ہیں۔ انہوں نے اپنے مضمون میں جو نتائج نکالے ہیں ان سے شاید ان لوگوں کو حیرت ہو جو یہ سمجھتے ہیں کہ خوشی خریدی نہیں جا سکتی۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ خوشی کو ناپنے کیلئے وہ دو مختلف قسم کے سوالوں پر انحصار کرتے ہیں۔ ایک قسم کے سوال تو وہ ہوتے ہیں جن کا تعلق روزمرہ کی چھوٹی چھوٹی خوشیوں سے ہوتا ہے اور اس کے بعد ایک بڑا سوال یہ ہوتا ہے کہ لوگ کیا سمجھتے ہیں کہ ان کی زندگی جا کہاں رہی ہے۔ پروفیسر ڈیٹن کہتے ہیں کہ اگر آپ لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ وہ اپنی زندگی سے کتنے مطمئن ہیں تو ان کا جواب براہ راست ان کی آمدنی سے متعلق ہوتا ہے۔ اگر آپ اپنی خواہشات کی تکمیل کی بات کریں تو آپ پیسے سے خوشی خرید سکتے ہیں۔ پروفیسر ڈیٹن کہتے ہیں کہ اس معاملے میں پیسہ آپ کی خوشی پر اثر انداز ہوتا ہے تاہم صرف اسی وقت جب آپ کی کم از کم سالانہ آمدن 75 ہزار ڈالر ہو۔ وہ لوگ جو 75 ہزار ڈالر سے کم کماتے ہیں امکان یہی ہے کہ وہ اپنی آمدن کے بارے میں پریشان رہتے ہوں گے جس کی وجہ سے وہ زیادہ خوش نہیں رہتے۔