Thursday, April 25, 2024

خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے 26 برس بیت گئے

خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے 26 برس بیت گئے
December 26, 2020

اسلام آباد (92 نیوز) عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی۔۔۔ اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی۔۔۔۔ خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر جن کا ہر شعر دل کو چھو کرروح میں اتر جائے۔ اپنے جذبات کو الفاظوں کی لڑی میں پرونے والی خوبصورت شاعرہ کو ہم سے بچھڑے 26 برس بیت گئے۔

پروین شاکر 14 نومبر1952 ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں، جامعہ کراچی سے انگریزی ادب میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ ان کو اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ ہونے کی وجہ سے بہت ہی کم عرصے میں وہ شہرت حاصل ہوئی جو بہت کم لوگوں کو حاصل ہوتی ہے۔

پروین شاکر نے جذبات کو اپنی تصانیف میں نہایت دلفریب انداز میں پیش کیا۔ محبت، درد، تنہائی اور فراق و وصال سے لبریز پروین شاکر کی منفرد کتاب خوشبو منظر عام پر آئی تو شاعرہ کے الفاظ کی مہک چارسو پھیل گئی۔

پروین شاکر کی تصانیف صد برگ، انکار، مسکراہٹ، چڑیوں کی چہکار اور کف آئینہ، ماہ تمام، بارش کی کن من  کو بے پناہ پذیرائی حاصل ہوئی۔

عظیم شاعرہ پروین شاکر 26 دسمبر 1994ء کو ایک ٹریفک حادثے میں 42 برس کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔ پروین شاکر اسلام آباد کے مرکزی قبرستان ایچ ایٹ میں آسودۂ خاک ہیں۔

مر بھی جاوں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے۔۔۔۔۔
لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے۔۔۔۔۔۔۔