Saturday, May 11, 2024

خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو بچھڑے 25 برس بیت گئے

خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو بچھڑے 25 برس بیت گئے
December 26, 2019
لاہور ( 92 نیوز) خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو بچھڑے 25 برس بیت گئے  ،  پھولوں اور خوشبوؤں  کا ذکر کرکے جذبات کو لفظوں ميں ڈھالنے والی  نے اردو شاعری کو ایک نیا لب و لہجہ دیا اور شاعری کو نسائی احساسات سے مالا مال کیا۔ ان کا یہی اسلوب ان کی پہچان بن گیا۔ آج بھی وہ اردو کی مقبول ترین شاعرہ تسلیم کی جاتی ہیں۔ سینکڑوں لازوال اشعار کی خالق، پھولوں اور خوشبوؤں کی شاعرہ پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے 25 برس بیت گئے ، پروين شاکر نے محبت کو الفاظ اور جذبات ديے۔ خوشبو، صد برگ، خود کلامی، انکار اور ماہ تمام جيسے شعری مجموعہ کی مصنفہ پروین شاکر دلعزیز شاعرہ تھیں۔ لا زوال شاعری میں محبت، حسُن اور عورت کو اپنا موضوع سخن بنایا  ، کہیں کرب اور کبھی شگفتگی پر اظہار خیال کیا ، پروین شاکر کو اگر اردو کے صاحب اسلوب شاعروں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ کتاب ’’خوشبو‘‘ سے شہرت کي بلنديوں کو چھونے والي شاعرہ کو آدم جی ایوارڈ سے نوازا گیا ، 24 نومبر 1952 کو کراچي ميں پيدا ہونے والي پروين شاکر 26 دسمبر 1994 کو ایک ٹریفک حادثے  میں اپنے مداحوں کو اداس چھوڑ گئیں، لیکن ان کی شاعری کی بھینی بھینی خوشبو آج بھی قارئین ادب کے اذہان معطر کئے ہوئے ہے۔ مر بھی جاوں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے