Thursday, May 9, 2024

خوبصورت برتنوں کے شوق نے مٹی کے برتنوں کی روایت کو ختم کر دیا

خوبصورت برتنوں کے شوق نے مٹی کے برتنوں کی روایت کو ختم کر دیا
February 14, 2019
 کراچی (92 نیوز) فیشن اور خوبصورت برتنوں کے شوق نے مٹی کے برتنوں کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ زمانہ چاہے کوئی بھی  ہو برتن ہر دور میں انسان کی ضرورت رہے ہیں۔ روئے زمین پر اپنی آمد کے ساتھ ہی انسان نے جن چیزوں کی ضرورت محسوس کی ان میں برتن بھی شامل تھے جسے پورا کرنےکیلئے کوزہ گری کا فن سیکھنے کا عمل شروع ہوا ۔ مٹی کو دھونا اور گوندھنا اور پھر سانچے میں ڈھالنا ۔  اسکے بعد اسے بھٹی میں پکانا یہ سب اتنا اآسان نہیں بلکہ بے پناہ مہارت اور محنت طلب کام ہے۔ قدیم روایت کے امین کوزہ گری کے ماہر بابا محمد قاسم کہتے ہیں کبھی یہ شعبہ معروف صنعت کا درجہ رکھتا تھا مگراب مٹی کے برتنوں کے استعمال کم ہوتا جارہا ہے۔ مٹی کو دلکش برتنوں کی شکل دہنے  والے دیگر ہنر مند کہتے ہیں کہ وہ یہ فن نئی نسل میں منتقل کرنا چاہتے ہیں ۔ اس قدر گوندھنا پڑتی ہے لہو سے مٹی ہاتھ گھل جاتے ہیں پھر کوزہ گری آتی ہے دم توڑتی اس صنعت کے ختم ہونے پر نہ صرف ہنرمند بلکہ شہری بھی افسوس کرتے ہیں۔ مٹی کے برتن نہ صرف کمہاروں کی مہارت کا نمونہ ہوتے ہیں بلکہ قدیم روایتوں کے امین بھی ہیں۔