Sunday, September 8, 2024

خواجہ اظہار الحسن قاتلانہ حملہ میں محفوظ، پولیس اہلکار اور بچہ جاں بحق

خواجہ اظہار الحسن قاتلانہ حملہ میں محفوظ، پولیس اہلکار اور بچہ جاں بحق
September 2, 2017

کراچی (92 نیوز) ایم کیو ایم کے پاکستان کےرہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر بفرزون میں  قاتلانہ حملہ ہوا جس میں ایک پولیس اہل کار اور بچہ شہید جبکہ پولیس کی فائرنگ سے ایک ملزم بھی مارا گیا ۔

خواجہ اظہارالحسن محفوظ رہے۔

کراچی کے علاقے بفرزون میں واقعہ عید کی نماز کے بعد واپسی پر گھر کے کونے پر پیش آیا ۔

جس میں پولیس کی وردی میں ملبوس حملہ آوراں نے خواجہ اظہار الحسن پر فائرنگ شروع کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں خواجہ اظہار الحسن کا محافظ اہل کار شہید ہو گیا۔ جبکہ عید ملنے کے لیئے قریئب آنے وال بچہ بھی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا۔

فائرنگ کی زد میں آکر دو پولیس اہل کاروں سمیت چار افراد زخمی ہوئے۔

خواجہ اظہار الحسن نے 92 نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور دیدہ دلیری سے آئے اور فائرنگ شروع کر دی۔

واقعہ کے بعد آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ سمیت اعلیٰ حکام جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ جبکہ تحقیقاتی اداروں نے موقع واردات سے 32 نائن ایم ایم کے خول تحویل میں لے کر فرانزک کے لیئے بھجوا دیئے۔

دوسری جانب فائرنگ کر کے فرار ہونے والے حملہ آوروں میں سے ایک کو تیموریہ پولیس نے مار گرایا۔ صوبائی وزیر داخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے خواجہ اظہار الحسن پر مبینہ حملے کے حوالے سے خبر کا نوٹس  لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی کو تحقیقات کی فوری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایم کیو ایم پاکستان کی اعلیٰ قیاد ت خواجہ اظہار الحسن کے گھر پہنچنا شروع ہو گئی ۔