Wednesday, May 8, 2024

خواجہ آصف پر تنخواہ چھپانے کا الزام ثابت نہیں ہو سکا ، سپریم کورٹ

خواجہ آصف پر تنخواہ چھپانے کا الزام ثابت نہیں ہو سکا ، سپریم کورٹ
October 19, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کی نااہلی کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا خواجہ آصف پر تنخواہ چھپانے کا الزام ثابت نہیں ہو سکا۔ خواجہ آصف نااہلی کیس میں سپریم کورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ 21 صفحات پر مشتمل فیصلہ  جسٹس فیصل عرب نے تحریر کیا جس میں قرار دیا کہ خواجہ آصف کی نااہلی دبئی اکاونٹس میں پڑے 5 ہزار درہم پر مانگی گئی۔ ریکارڈ کے مطابق  اکاونٹ 2010 میں کھولا گیا جو 2015 میں بند ہو گیا۔  بنک اکاونٹ کے کھولنے سے بند ہونے تک اس میں کوئی ٹرانزکشن نہیں ہوئی۔ تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ اثاثوں کی تفصیلات سے معلوم ہوتا ہے کہ عوامی عہدیدار بدعنوانی تو نہیں کر رہا۔ کاغذات نامزدگی میں تمام تفصیلات کو ظاہر نہ کرنے کے اقدام کو ایک ہی نظر سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ کاغذات نامزدگی میں کی گئی ہر خطا کو بددیانتی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ جسٹس فیصل عرب نے تحریر کیا ہے کہ خواجہ آصف پر کرپشن یا بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں لگایا گیا۔ ان پر تنخواہ چھپانے کا الزام بھی ثابت نہیں ہو سکا۔ دبئی کا اکاونٹ ظاہر نہ کرنے پر خواجہ آصف کو بے ایمان نہیں کہہ سکتے۔ غیرملکی زرمبادلہ پر انکم ٹیکس ادا نہ کرنے پر بھی نااہلی کا کیس نہیں بنتا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف کو دبئی میں ملازمت، بنک اکاونٹ ظاہر نہ کرنے پر نااہل قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔