Friday, March 29, 2024

خواتین کے مقدمات میں خاتون کو ہی تفتیشی افسر مقرر کرنیکا حکم

خواتین کے مقدمات میں خاتون کو ہی تفتیشی افسر مقرر کرنیکا حکم
February 11, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) سپریم کورٹ نے خواتین  کے مقدمات میں خاتون کو ہی تفتیشی افسر مقرر کرنے کا حکم دے دیا، دوران سماعت  آئی جی کو آئی جی صاحب کہنے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایس پی کی سرزنش کر ڈالی، ریمارکس دئیے اپنی ذہنیت تبدیل کریں اور غلامی سے نکلیں۔ گوجرانوالہ میں خلع کے بعد اغوا کی جانے والی خاتون کی درخواست پر سماعت  کے دوران سپریم کورٹ نے  تفتیش کیلئے مرد افسر مقرر کرنے پر بھی برہمی کا اظہا رکیا ، اور ہدایت دی کہ  خواتین کے مقدمات میں خاتون کو ہی تفتیشی افسر بنایا جائے ۔ عدالت نے  آئی جی پنجاب کو ہدایت کی کہ ایس او پی تمام تھانوں میں آویزاں کر دئیے جائیں  اور ایس او پی کا اردو ترجمہ تمام ایس ایچ اوز تک پہنچایا جائے ۔ آئی جی کو آئی جی صاحب کہنے پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایس پی کی سخت سرزنش کی ، ریمارکس دئیے کہ آئی جی صاحب کوئی نہیں ہوتا آئی جی صرف آئی جی ہوتا ہے ، ہم نے سنہ 47 میں آزادی حاصل کر لی تھی، لیکن پولیس ابھی تک انگریز کے دور میں ہے ، دنیا میں کہیں آئی جی کو آئی جی صاحب نہیں کہا جاتا،  پولیس اپنی ذہنیت تبدیل کرے اور غلامی سے نکلے۔ عدالت نے مرد تفتیشی افسر مقرر کرنے پر متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دے کر درخواست نمٹا دی۔