Wednesday, April 24, 2024

لاہور ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کی تشکیل کالعدم قرار دیدی

لاہور ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کی تشکیل کالعدم قرار دیدی
January 13, 2020

لاہور ( 92 نیوز ) لاہور ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کیلئے قائم کی گئی خصوصی عدالت کی تشکیل کو کالعدم قرار دے دیا۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بینچ نے پرویزمشرف کیخلاف غداری کیس کا فیصلہ دینے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قرار دے دی۔ عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کو سنائی گئی سزا کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا۔

 لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ آرٹیکل چھ کے تحت ترمیم کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جا سکتا۔ فل بینچ نے کرمنل لاء اسپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ انیس سوچھہتر کی دفعہ نو کو کالعدم قرار دے دیا۔

عدالت نے قرار دیا ہے کہ کیس قانون کے مطابق نہیں بنایا گیا، ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل غیرقانونی ہے۔ خصوصی عدالت کی تشکیل کے وقت آئینی و قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے خصوصی عدالت کی تشکیل کا ریکارڈ پیش کر دیا۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ مشرف کیخلاف کیس بنانے کا معاملہ کبھی کابینہ ایجنڈے کے طور پر پیش نہیں ہوا۔ مشرف کے خلاف کیس سننے والی عدالت کی تشکیل کابینہ کی منظوری کے بغیر ہوئی۔

جسٹس مظاہر علی نقوی نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کی کتنے رکنی ٹیم نے مشرف کیخلاف انکوائری کی؟وفاق کے وکیل نے بتایا کہ بیس سے پچیس افراد پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے انکوائری مکمل کی۔

 ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غیر قانونی قرار دینے کے بعد فیصلہ بھی کالعدم ہو گیا۔

درخواست گزار نے کیس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ غداری کا مقدمہ چلانے کے لئے وفاقی کابینہ سے منظوری نہیں لی گئی۔ پراسیکیوٹر کی تعیناتی سمیت کوئی عمل قانون کے مطابق نہیں کیا گیا۔ عدالت خصوصی عدالت کی کارروائی اور تشکیل کو غیر آئینی قرار دے۔