Saturday, April 20, 2024

خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج

خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
February 3, 2020
اسلام آباد (92 نیوز)خصوصی عدالت کی تشکیل غیر آئینی قرار دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج  کر دیا گیا۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا  ہے کہ خصوصی عدالت کی تشکیل کی درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ کے دائرہ سماعت میں نہیں، ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں 18 ویں آئینی ترمیم کی آرٹیکل 6 میں ترمیم کی صحیح تشریح نہیں کی۔ درخواست میں کہا گیا کہ پرویز مشرف 2016سے مفرور ہیں،اس وجہ سے انکی عدم موجودگی میں ٹرائل چلانے کا حکم دیا گیا،پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونے کے کئی مواقع دیے گئے، ہائیکورٹ عدم موجودگی میں ٹرائل کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوال نہیں اٹھا سکتی ، ہائیکورٹ کے فیصلے سے لگتا ہے اسپیشل کورٹ کی تشکیل پر چیف جسٹس کے مشورے کی توہین کی گئی ہے۔ درخواست گزار نے کہا کہ  سپریم کورٹ کے فیصلے کی موجودگی میں ہائیکورٹ دائرہ سماعت کا اختیار استعمال نہیں کرسکتی تھی، ہائیکورٹ نے درخواستوں پر سماعت کرکے آئین کی خلاف ورزی کی ہے،درخواست گزار نے حامد خان ایڈوکیٹ کے زریعے درخواست دائر کی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کیلئے قائم کی گئی خصوصی عدالت کی تشکیل کو کالعدم قرار  دیا تھا ،  جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بینچ نے پرویزمشرف کیخلاف غداری کیس کا فیصلہ دینے والی خصوصی عدالت کی تشکیل غیرآئینی قرار دی تھی ۔ عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کو سنائی گئی سزا کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دے دیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا تھا  کہ آرٹیکل چھ کے تحت ترمیم کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جا سکتا۔ فل بینچ نے کرمنل لاء اسپیشل کورٹ ترمیمی ایکٹ 1976 کی دفعہ 9 کو کالعدم قرار دیا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ کیس قانون کے مطابق نہیں بنایا گیا، ملزم کی غیر موجودگی میں ٹرائل غیرقانونی ہے،خصوصی عدالت کی تشکیل کے وقت آئینی و قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے خصوصی عدالت کی تشکیل کا ریکارڈ پیش کیا ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ مشرف کیخلاف کیس بنانے کا معاملہ کبھی کابینہ ایجنڈے کے طور پر پیش نہیں ہوا۔ مشرف کے خلاف کیس سننے والی عدالت کی تشکیل کابینہ کی منظوری کے بغیر ہوئی۔ جسٹس مظاہر علی نقوی نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کی کتنے رکنی ٹیم نے مشرف کیخلاف انکوائری کی؟وفاق کے وکیل نے بتایا کہ بیس سے پچیس افراد پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی تھی جس نے انکوائری مکمل کی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل اشتیاق اے خان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ خصوصی عدالت کی تشکیل غیر قانونی قرار دینے کے بعد فیصلہ بھی کالعدم ہو گیا۔